اسلام آباد: (دنیا نیوز) لندن فلیٹس ریفرنس آخری مرحلے میں داخل ہوگیا، کیپٹن صفدر نے بیان مکمل کر لیا۔ عدالت نے فریقین کے وکلا کے دلائل کیلئے 5 جون کی تاریخ مقرر کر دی۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نیب ریفرنس کی سماعت کی۔ کیپٹن (ر) صفدر نے اپنے بیان میں کہا حسن اور حسین میرے برادر ان لا ہیں، دونوں کا مفرور ہونا میرے خلاف استعمال نہیں کیا جاسکتا، حسن اور حسین نواز اپنے کیے کے خود ذمہ دار ہیں۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا شکر ہے کچھ تو مانے۔ کیپٹن صفدر نے بیان قلمبند کراتے ہوئے کہا ہے مریم نواز کا ایون فیلڈ پراپرٹیز سے کوئی تعلق ہے نہ میں کبھی فلیٹ کا مالک رہا۔
سماعت کے آغاز پر نیب پراسیکیوٹر نے نواز شریف اور مریم نواز کی عدم حاضری پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ بتایا جائے ملزمان کہاں ہیں ؟ مریم نواز کے وکیل نے بتایا کہ عدالت کو استثنیٰ کی درخواست دیدی ہے۔ کیپٹن صفدر بیشتر عدالتی سوالات کو غیر متعلقہ قرار دیتے اور لاعلمی کا اظہار کرتے رہے۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ ایون فیلڈ سےمریم نواز اور ان کا دور دور تک کوئی تعلق نہیں۔
عدالت کے اس سوال پر کہ ان کے خلاف یہ کیس کیوں بنایا گیا۔ کیپٹن صفدر نے لکھا ہوا بیان پڑھتے ہوئے آرمی میں بھرتی اور 6 اگست 1990 کو وزیراعظم کے اے ڈی سی کے طور پر تقرری سے حال تک حکومتیں بدلنے کا سارا احوال سنایا۔ فاضل جج نے کہا آپ تقریر نہ کریں، متعلقہ باتیں بتائیں۔ کیپٹن صفدر نے کہا نواز شریف سے رشتہ داری کی جو قیمت ادا کرنا پڑی کروں گا، سابق وزیراعظم سے زیادتیوں کیخلاف سینہ سپر رہوںگا۔