اسلام آباد: (روزنامہ دنیا) مسلم لیگ ن کی پہلی وفاقی حکومت کی پانچ سالہ مدت آج رات بارہ بجے ختم ہوجائے گی، پاکستان میں پہلی مرتبہ مسلسل دوسری جمہوری حکومت آئینی مدت مکمل کرے گی جس کے تحت جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب بارہ بجے وزیراعظم اپنے عہدے سے سبکدوش اور ان کی کابینہ تحلیل ہوجائے گی۔ وزیر اعظم سلامی کے بعد وزیر اعظم ہاؤس سے رخصت ہوجائیں گے۔ قومی اسمبلی بھی اپنی آئینی مدت کی تکمیل کے بعد ختم ہوجائے گی۔
آج وفاقی کابینہ کا الوداعی اجلاس ہوگا جس میں وزیر اعظم ارکان سے اظہار تہنیت کریں گے، وزیراعظم اپنے آفس کے افسران اور عملے سے بھی الوداعی ملاقاتیں کریں گے۔ وزیرا عظم ہاؤس سے روانگی پر آج شام تینوں مسلح افواج کے دستے وزیر اعظم عباسی کوالوداعی گارڈ آف آنرپیش کرینگے، وزیر اعظم گارڈ آف آنر کا معائنہ بھی کرینگے۔ پنجاب و بلوچستان حکومت واسمبلیوں کی مدت بھی آج رات ختم ہوگی۔
واضح رہے کہ ملک میں موجودہ حکومت کی مدت پوری ہونے کے بعد نگران وزیراعظم کا انتخاب کر لیا گیا ہے، جمعہ کو نگران وزیر اعظم جسٹس (ر) ناصر الملک صدر ممنون حسین سے عہدے کا حلف لیں گے ۔ موجودہ قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) واحد اکثریتی جماعت کے طور پر 2013 کے عام انتخابات کے بعد حکومت میں آئی تاہم ایک سال بعد ہی تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے 126 دن کا دھرنا دیا گیا جس سے تمام حکومتی امور ٹھپ ہو کر رہ گئے۔
موجودہ قومی اسمبلی میں ملک کے تین بار وزیراعظم رہنے والے رہنما نواز شریف کو نااہلی کا سامنا کرنا پڑا۔ موجودہ اسمبلی نے دو بار قائد ایوان کا انتخاب کیا۔ اس اسمبلی نے 189 ریکارڈ قانون منظور کئے ۔ 124 حکومتی بل ایوان میں پیش کئے گئے جبکہ 204 پرائیویٹ ممبر بل ایوان میں متعارف کرائے گئے ۔ پانچ سالہ مدت کے دوران 40 آرڈیننس ایوان میں پیش کئے گئے جبکہ 8 مختلف بلز کی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے منظوری لی گئی۔ قومی اسمبلی کے کل 56 اجلاس منعقد ہوئے ۔ قومی اسمبلی نے فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام کی تاریخی 31ویں ترمیم بھی منظور کی۔ موجودہ قومی اسمبلی کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس نے پانچ سالہ مدت میں 6 بجٹ پیش کئے ۔