لاہور (دنیا نیوز ) نگران وزیراعلیٰ پنجاب کے تقرر پر حکومت اوراپوزیشن متفق نہ ہوسکے، سابق وزیر قانون رانا ثنا اللہ کہتے ہیں کہ معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں جائے گا، سابق اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید کا کہنا ہے کہ سپیکر کو پارلیمانی کمیٹی کے لئے نام بھجوا دیں گے۔
پنجاب میں نگران وزیر اعلیٰ کی تقرری کا معاملہ حکومت اور اپوزیشن مل کر نہ حل کرسکے، تحریک انصاف کے بار بار یوٹرن کے باعث معاملات اتفاق رائے تک نہ پہنچ سکے، مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ معاملہ اب پارلیمانی کمیٹی میں جائے گا اور شائد وہاں بھی مسئلہ حل نہ ہوسکے اور الیکشن کمیشن کو ریفر ہوجائے۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان آئینی مشاورت ہوچکی مگر اتفاق رائے کے باوجود اپوزیشن پیچھے ہٹ گئی، یہ مشاورت ناکام ہوگئی اس لئے اب پارلیمانی کمیٹی کےپاس معاملہ جائے گی۔ سابق اپوزیشن لیڈر میاں محمود اور رانا ثنا اللہ کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے جس میں دونوں فریقین نے معاملہ پارلیمانی کمیٹی کو بھیجنے پر اتفاق کیا اور بتایا ہے کہ شام تک سپیکر کو پارلیمانی کمیٹی کے لئے نام بھیج دیئے جائیں گے۔
سپیکر کل پارلیمانی کمیٹی کا نوٹیفیکشن کریں گے جس میں تین حکومت اورتین اپوزیشن کے نام شامل ہوں گے۔ حکومت اور اپوزیشن نگران وزیر اعلیٰ کے لئے دو دو نام تجویز کرے گی اوردو دن میں پارلیمانی کمیٹی فیصلہ کرے گی، ناکامی پر معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس چلا جائے گا۔