1000 ارب روپے کے چھپے اثاثے ایف بی آر کے ہاتھ لگ گئے

Last Updated On 25 June,2018 11:19 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) امیدواروں نے کاغذاتِ نامزدگی کیساتھ اپنے اثاثے ظاہر کیے تو ایف بی آر بھی جاگ اٹھا۔ ایک ہزار ارب روپے سے زائد کے چھپے اثاثوں پر اب ٹیکس حاصل کیا جا سکے گا۔ امیدواروں نے اگر اب بھی کچھ چھپایا تو جیل کی ہوا کھانی پڑ سکتی ہے اور سیاست سے بھی ساری عمر کے لیے نااہل ہوں گے۔

 

کاغذات نامزدگی یا پوشیدہ خزانے کی چابی، امیدواروں کے جمع بیانِ حلفی میں ہوشربا اثاثوں کا انکشاف، 1000 ارب روپے کے چھپے اثاثے ایف بی آر کے ہاتھ لگ گئے، اتنا مال کیسے اور کہاں سے بنایا؟ تحقیقات شروع کر دی گئیں۔

عام انتخابات 2018ء میں ایک امیدوار تو ایسا بھی سامنے آیا جس کے دو، چار نہیں 400 ارب روپے سے زائد کے اثاثے نکلے لیکن ٹیکس ایک روپیہ بھی نہیں دیا۔ اس صورتحال کے بعد ظاہر اثاثوں کو دستاویزی شکل میں لانے کے لیے ایف بی آر نے بھی کمر کس لی۔ ایف بی آر اس بات کی چھان بین کرے گا کہ کیا ظاہر کیے گئے اثاثے درست ہیں یا امیدوار اب بھی بہت کچھ چھپا گئے؟

دوسری جانب امیدوار کاغذاتِ نامزدگی کیساتھ ہر صورت درست کوائف جمع کرانے کے پابند ہیں۔ گمراہ کن کوائف دینے پر جہاں آرٹیکل 62 اور 63 کی زد میں آئیں گے تو وہیں فوری توہینِ عدالت کی کارروائی جیل پہنچا سکتی ہے۔ ایسا بھی ممکن ہے کہ غلط بیانی پر تاحیات نااہلی کا طوق بھی گلے پڑ جائے۔