اسلام آباد: (دنیا نیوز) چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ پانی پاکستان کی بقا کا مسئلہ بن چکا ہے، پڑوسی ملک کے ڈیم بنانے سے پاکستان پر بہت برے اثرات پڑیں گے۔
چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے کالا باغ ڈیم سے متعلق کیس میں ریمارکس دیئے کہ ڈیم پاکستان کی بقا کے لیے ضروری ہیں، کالا باغ ڈیم کا مسئلہ اتنا سادہ نہیں، ڈیم کا نام پاکستان ڈیم رکھ لیں، اگر پاکستان ڈیم نہیں بنائے گا تو پانچ سال بعد پانی کی صورتحال کیا ہو گی؟ ڈیم ہر صورت بننا ہے۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کالا باغ ڈیم سے متعلق کیس کی سماعت کی تو عدالتی معاون شمس المک نے پانی کی سنگین صورتحال کی نشاندہی کی۔ چیف جسٹس نے سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ کالا باغ ڈیم ہر صورت بنے گا، سب سے پہلے عدالت حصہ ڈالے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پانی پاکستان کی بقا کا مسئلہ بن چکا ہے، پانی کی صورتحال انتہائی خطرناک ہے، ہمیں اس معاملے کیلئے بہت سنجیدہ ہونا ہو گا۔ بد قسمتی سے میڈیا اس مسئلے کو اتنی اہمیت نہیں دے رہا۔
دیکھنا ہو گا کہ ڈیمز آج بنانے شروع کریں تو کب تک مکمل ہوں گے۔ پڑوسی ملک کے ڈیم بنانے سے پاکستان پر بہت برے اثرات پڑیں گے۔ پانی پاکستانیوں کے بنیادی حقوق کا مسئلہ بن چکا ہے۔ انشا اللہ ملک کے بہترین مفاد میں مسائل کا حل نکلے گا۔
چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ کالا باغ ڈیم پر شمس الملک صاحب کو سنیں گے، کالا باغ ڈیم سے ملکی اکائیوں کے اتحاد پر برے اثرات پڑتے ہیں تو دوسرے آپشنز پر جانا ہو گا، شمس الملک صاحب سے دوسرے آپشنز معلوم کریں گے، یہ بھی پوچھیں گے کہ فنڈز کیلئے کیا انتظامات کیے جا سکتے ہیں۔ سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت آئندہ ہفتے سے روزانہ سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔