راجن پور: (دنیا نیوز) راجن پور اور ڈی جی خان میں نون لیگ کو بڑا دھچکا، قومی اسمبلی کے تین اور صوبائی اسمبلی کے پانچ امیدواروں نے ٹکٹ واپس کردیے، آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا۔
پاکستان مسلم لیگ ن کو عام انتخابات سے قبل بڑا دھچکا، کئی امیدواروں نے ٹکٹ واپس کردیے۔ صادق آباد میں ممتازچانگ پارٹی چھوڑ کر پیپلزپارٹی میں شامل ہوگئے۔ امجد فاروق کھوسہ، شیرعلی گورچانی سمیت کئی امیدواروں نے آزاد الیکشن لڑنے کا اعلان کر دیا۔ دوسری طرف طلال چودھری کے مدمقابل ان کے چچا آگئے۔
،این اے 190 سے امیدوار امجد فاروق کھوسہ، پی پی 287 اور 288 سے محسن عطا کھوسہ نے پارٹی ٹکٹ لوٹا دیا۔ امجد فاروق کھوسہ اور محسن عطا کھوسہ نے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ دونوں امیدواروں نے بالٹی یا جیپ کے انتخابی نشان کے لیے درخواست دیدی۔ این اے 190 سے پی ٹی آئی کے امیدوار ذوالفقار کھوسہ ہیں۔
صادق آباد ممتاز احمد چانگ نے ن لیگ چھوڑ کر پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کرلی، انہیں صوبائی حلقہ 266 سے پیپلزپارٹی کا نشان تیر الاٹ کر دیا گیا۔ ممتاز احمد چانگ کا کہنا ہے تیر کے نشان پر الیکشن لڑینگے اور کامیابی حاصل کرینگے۔ این اے 102 فیصل آباد میں چچا بھتیجا آمنے سامنے آگئے۔طلال چودھری کے مقابلے میں ان کے چچا آزاد حیثیت سے میدان میں آگئے۔
ضلع راجن پور میں این اے193، پی پی 293 سے مسلم لیگ کے امیدوار شیر علی گورچانی نے پارٹی ٹکٹ واپس کردیا۔ این اے 194 سے ڈاکٹر حفیظ الرحمن دریشک، پی پی 295 سے پرویز اقبال گورچانی پی پی 296 سے یوسف دریشک نےبھی ٹکٹ واپس کردیے۔ تمام امیدواروں نے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کا اعلان کر دیا اور جیپ انتخابی نشان کے لیے باقاعدہ درخواست دیدی ہے۔