کراچی: ( روزنامہ دنیا) قومی فضائی کمپنی پی آئی اے کی انتظامیہ عدالت عظمیٰ کے احکامات کی تضحیک اور حکم عدولی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
عدالت عظمیٰ نے 22 جولائی 2018 کو ایک ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کو حکم دیا تھا کہ وہ تین دن کے اندر اس امر کی وضاحت کریں کہ عدالت عظمیٰ کے احکامات کے باوجود اب تک پی آئی اے کے طیاروں سے مارخور کا مونوگرام ختم کیوں نہیں کیا جاسکا۔
عدالت عظمیٰ نے پی آئی اے کے اس اقدام کو توہین عدالت قرار دیتے ہوئے مزید کارروائی کے لیے کیس پرنسپل سیٹ پر ٹرانسفر کر دیا تھا۔ عدالت عظمیٰ کی جانب سے توہین عدالت کی کارروائی کے باوجود ابھی تک پی آئی اے نے اپنے طیاروں کی دم پر سے مارخور کا مونوگرام ختم کر کے پی آئی اے کا روایتی ہرے اور سفید رنگ میں مونوگرام بحال نہیں کیا ہے۔