اسلام آباد: (دنیا نیوز) نیب نے نواز حکومت کی 2013ء میں 480 ارب روپے سرکلر ڈیٹ کی خلاف قواعد ادائیگی کا کھاتہ بھی کھول لیا۔ اسحاق ڈار اور فواد حسن فواد کیخلاف بھی انکوائری شروع، پشاور میٹرو بس منصوبے میں کرپشن کی باقاعدہ تحقیقات کا حکم دیدیا گیا۔
نیب اعلامیہ کے مطابق اسحاق ڈار اور سابق چئیرمین پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کے خلاف این جی ایم ایس اے کا غیر قانونی ٹھیکہ دینے کی انکوائری ہو گی۔
پیپلز پارٹی کی سینیٹر روبینہ خالد، سابق ای ڈی لوک ورثہ اور دیگر کیخلاف من پسند کمپنیوں کو ٹھیکے دینے کے الزام کی تحقیقات کی جائے گی۔ نیلم جہلم پروجیکٹ انتظامیہ کیخلاف اختیارات کے ناجائز استعمال اور بدعنوانی کی شکایت پر انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔
نیب مقامی اور بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں اور سرمایہ کاروں کیخلاف منی لانڈرنگ اور دبئی میں 101 ارب روپے کے غیر قانونی اثاثے بنانے کی بھی انکوائری کرے گا۔
کمشنر اوورسیز پاکستانیز افضال بھٹی کے خلاف غیر قانونی تقرری، تنخواہ اور مراعات لینے کی انکوائری کی جائے گی۔ سابق صوبائی وزیر بلوچستان صادق عمرانی اور سابق ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب مظفر علی رانجھا کے خلاف الزامات کی جانچ پڑتال کی منظوری دیدی گئی ہے۔