اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کو حج آپریشن کے لیے نئی بھرتیوں کی مشروط اجازت دے دی۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے پی آئی اے سربراہ کی تعیناتی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران پی آئی اے یونین کے عہدیدار عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے یونین کے عہدیداروں سے کہا کہ قومی ایئر لائن کو چلنے دیں، انتظامیہ کے معاملات میں مداخلت نہ کریں، آج پیار سے کہہ رہا ہوں آئندہ پیار نہیں ہو گا، پی آئی اے یونین اپنا قبلہ درست کرے۔ یونین عہدیدار نے کہا کہ ایئر لائن کی بہتری کے لیے فاضل عدالت کے ساتھ ہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کابینہ کہتی ہے کہ پی آئی اے سربراہ مشرف رسول کی تعیناتی کا معاملہ آنے والی حکومت دیکھے گی۔ وکیل پی آئی اے نے کہا کہ مشرف رسول کے خلاف ہائیکورٹس میں بھی دو مقدمات زیرِ سماعت ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کیوں نہ ہائیکورٹس کو پہلے فیصلہ کرنے دیں۔
فاضل عدالت نے ہائی کورٹ کو مشرف رسول تعیناتی کیس کا فیصلہ دو ہفتے میں کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے نئی کابینہ کو ترجیحی بنیادوں پر مشرف رسول کی تعیناتی کا جائزہ لینے کا حکم دے دیا۔
فاضل عدالت نے پی ائی اے کو ایک ہفتہ میں اپنا تمام ریکارڈ آڈیٹر جنرل کو فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ریکارڈ فراہمی میں کسی نے کوئی رکاوٹ ڈالی تو اس کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی ہو گی۔
چیف جسٹس نے کہا کہ چاہتا ہوں حج آپریشن کسی صورت متاثر نہ ہو، حج آپریشن متاثر ہوا تو الزام عدالت پر آئے گا، اس لیے پی آئی اے میں نئی بھرتیوں کی اجازت دی جا رہی ہے تاہم پی آئی اے کو تمام بھرتیوں کا جواز فراہم کرنا ہو گا۔
عدالت نے قرار دیا کہ تمام ائیر لائنز اپنے ملازمین کی ڈگریوں کا ڈیٹا سول ایوی ایشن کو فراہم کریں، جو 6 ہفتوں میں ڈگریوں کی تصدیق کروا کے رپورٹ جمع کروائے، کیس کی مزید سماعت عیدالاضحی کے بعد تک ملتوی کر دی گئی۔