اسلام آباد: (دنیا نیوز) انتخابات میں مبینہ دھاندلیوں کے خلاف گرینڈ اپوزیشن نے الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر احتجاج کیا۔ احتجاج میں راجہ ظفر الحق، بشریٰ گوہر، عبدالغفور حیدری، راجہ پرویز اشرف ، یوسف رضا گیلانی، جاوید ہاشمی، شیری رحمان، محمود اچکزئی، خورشید شاہ، نوید قمر سمیت دیگر رہنما شامل تھے۔
اس موقع پر مظاہرین نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی اور الیکشن کمیشن کی غفلت اور لاپرواہی کے خلاف نعرے بازی کی۔ اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج کے موقع پر وفاقی دارالحکومت میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی اور الیکشن کمیشن کی جانب جانے والے تمام راستوں کو بھی خاردار تاریں لگا کر بند کر دیا گیا تھا تاکہ کسی قسم کا کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آ سکے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما راجا ظفر الحق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا عوام نے انتخابات مسترد کر دیئے، آج پوری قوم الیکشن کیخلاف سراپا احتجاج ہے، انتخابات میں جسے جتوایا گیا وہ عوام کی رائے نہیں ہے۔ انہوں نے کہا 25 جولائی کے انتخابات کی کوئی حیثیت نہیں ہے، پاکستان کی تمام چھوٹی بڑی جماعتوں کا اس بات پراتفاق ہے کہ یہ الیکشن ناقابل قبول ہے، پوری دنیا کوبتانا چاہتے ہیں کہ 22 کروڑ عوام اس الیکشن کو مسترد کرتے ہیں۔
سابق اپوزیشن لیڈر و رہنما پاکستان پیپلزپارٹی خورشید شاہ کا کہنا تھا سسٹم کیلئے خطرہ نہیں بننا چاہتے، عمران خان کو حکومت کرنے کا بھرپور موقع دیں گے۔ انہوں نے کہا ہم جمہوریت کو بچانے کیلئے سولی پر چڑھے، ہماری کوشش ہے پارلیمنٹ میں جائیں، آج پھر ہم جمہوریت بچانے کیلئے سڑکوں پر ہیں۔ شیری رحمان کا کہنا تھا ضروری ہے اشتعال انگیزی کے بجائے جمہوری طریقہ اختیا رکریں۔
خیال رہے متحدہ مجلس عمل کے رہنما مولانا فضل الرحمان نے گزشتہ روز اپنے ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ الائنس نے متفقہ طورپر الیکشن نتائج مسترد کر دیئے ہیں، الیکشن کمیشن اپنی ناکامی پر مستعفی ہو جائے۔ پی پی رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا پی ٹی آئی مخالف جماعتوں کا اتحاد نہیں ہوا، صرف دھاندلی کے خلاف مفاہمت ہے۔