کوئٹہ: (دنیا نیوز) بلوچستان عوامی پارٹی کے جام کمال صوبے کے نئے وزیراعلیٰ منتخب ہوگئے، جام کمال کو 39 ووٹ ملے جبکہ ان کے مخالف اپوزیشن اتحاد کے یونس زہری نے 20 ووٹ حاصل کئے۔
بلوچستان اسمبلی کا اجلاس اسپیکر عبدالقدوس بزنجو کی صدارت میں ہوا جس میں نئے قائد ایوان کے لئے ووٹنگ ہوئی۔ اسمبلی میں امیدواروں کے لئے دو لابی بنائی گئیں۔ لابی اے بی اے پی کے جام کمال اور لابی بی ایم ایم اے اور بی این پی مینگل کے مشترکہ امیدوار یونس عزیز زہری کے لئے مختص کی گئی، مسلم لیگ کے رہنماء نواب ثناءاللہ زہری نے جام کمال کے حق میں ووٹ دیا۔
ووٹنگ مکمل ہونے کے بعد اسپیکر عبدالقدوس بزنجو نے نئے وزیراعلی کے منتخب ہونے کا اعلان کیا۔ جام کمال کو 39ووٹ ملے جبکہ اپوزیشن اتحاد کے یونس زہری نے 20 ووٹ حاصل کئے۔ وزیراعلی منتخب ہونے پر جام کمال اپنے خیالات کا اظہار بھی کیا اور بلوچستان کو بھی اہمیت دینے پر زور دیا۔ نومنتخب ووزیراعلی کو کامیابی پر اراکین اسمبلی نے مبارکباد بھی دی اور ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
بلو چستان عوامی پا رٹی کے صدر جام کمال یکم جنوری 1973 کو لسبیلہ میں پیدا ہو ئے۔ آپ سابق وزیراعلیٰ مرحوم نواب جام غلام قادر عالیانی کے پوتے اور سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان مرحوم جام میر محمد یوسف کے بیٹے بھی ہیں۔ جام کمال نے ابتدا ئی تعلیم لسبیلہ سے حاصل کی جبکہ اعلی تعلیم کے حصول کے لئے کرا چی چلے گئے۔
تعلیم کے بعد سیاست کا باقاعدہ آغاز 1998 میں بلدیاتی نظام سے کیا اور 2002 میں لسبیلہ کے ناظم منتخب ہوئے۔ 2013 میں مسلم لیگ ن کے پلیٹ فارم سے منتخب ہو کر قومی اسمبلی میں آئے، وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم و قدرتی وسائل کے عہدے پر فائز رہے اور سیاسی اختلافات کی بناء پر وزارت سے مستفی ہو گئے۔
جام کمال صوبے کی نئی بننے والی جماعت بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی صدر بنے اور انتخابات 2018 میں پی بی 50 لسبیلہ سے کامیاب ہوئے اور اب اتحادی جماعتون کے مکمل تعاون کے ساتھ بلوچستان کے 16 ویں وزیر اعلی کا حلف اٹھائیگے۔