اسلام آباد: (دنیا نیوز) سابق وزیرِاعظم نواز شریف نے وکلا کو العزیزیہ سٹیل ریفرنس میں جمعرات کی حاضری سے استثنا کیلئے درخواست دائر کرنے سے روک دیا، نواز شریف اڈیالہ جیل میں ملاقاتوں کے بجائے جمعرات کو بھی احتساب عدالت پیش ہوں گے۔
نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا پر جرح کرتے ہوئے ہل میٹل سٹیبلشمنٹ کے کیش فلو اور نیٹ منافع سے متعلق سوالات کیے۔
واجد ضیا نے کہا کہ ایچ ایم ای کا نیٹ پرافٹ آلڈر آڈٹ بیورو کی رپورٹ سے حاصل کیا گیا ہے، یہ جے آئی ٹی کی پروڈکٹ ہے نہ ہی دستاویزات تیار کرنے والے سے رابطے کی کوشش کی گئی۔ خواجہ صاحب کے سوالات تکنیکی نوعیت کے ہیں، چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ نہیں جو کلیے بتا سکوں۔
جج احتساب عدالت نے وکیل خواجہ حارث سے کہا کہ باریکیوں میں جانے کے بجائے توجہ کیس پر مرکوز رکھیں۔ اس پر خواجہ حارث نے کہا کہ پریکٹس کرتے ہوئے چالیس سال ہو چکے ہیں، انہیں پتہ ہے کہ کون سا سوال کیوں پوچھ رہا ہوں؟
نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ایچ ایم ای کی آڈٹ رپورٹ دفاع کی طرف سے جے آئی ٹی کو پیش کی گئی۔ رپورٹ میں دئیے گئے نیٹ پرافٹ اور بھیجی گئی رقوم کا موازنہ کرنے سے پتہ چلا کہ نیٹ پرافٹ کا اٹھاسی فیصد نواز شریف کو بھیجا گیا۔ سابق وزیرِاعظم کے وکیل جمعرات کو بھی واجد ضیا پر جرح جاری رکھیں گے۔