لاہور: (دنیا نیوز) شہبازشریف دور کا ڈینگی کنٹرول پروگرام کا ایک نیا اسکینڈل بے نقاب ہوگیا، ڈینگی کنٹرول پروگرام میں مبینہ طور پر ادویات مہنگے داموں خریدنے کا انکشاف ہوا ہے، نیب نے تحقیقات کا آغاز کر دیا۔
پنجاب میں گزشتہ حکومت کے دوران ایک نہیں متعدد سکینڈل بے نقاب ہو رہے ہیں۔ پہلے 56 کمپنیز اسکینڈل، صاف پانی پھر سڑکوں کی تعمیر و مرمت سے متعلق اور اب محکمہ صحت پنجاب میں ڈینگی کنٹرول پروگرام کا معاملہ بھی بے نقاب ہونا شروع ہو گیا۔ ذرائع کے مطابق ڈینگی کنٹرول پروگرام میں مبینہ طور پر ادویات مہنگے داموں خریدیں گئیں، یہ بھی الزام ہے کہ سابقہ حکومت نے ڈینگی کنٹرول پروگرام میں من پسند کمپنیوں کو ادویات کے من پسند افراد کو ٹھیکے دئیے گئے۔
ڈینگی کنٹرول پروگرام کے تحت ہسپتالوں میں فنڈز کی بندر بانٹ کی گئیں لیکن فنڈز سہولیات کے نام پر ہڑپ کیا گیا، یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ڈینگی کنٹرول کرنے کے لئے من پسند افراد کی بھرتیاں بھی کی گئیں۔ نیب نے محکمہ صحت پنجاب کو لیٹر لکھ دیا اور 2012 تا 2018 کا ریکارڈ پیش کرنیکا حکم دے دیا۔ نیب نے مکمل فنڈز، اخراجات، معاہدے، ادویات کی خریداری کا مکمل ریکارڈ مانگ لیا۔
ڈینگی کنٹرول پروگرام کے نام پر سابق حکومتی عہدیداروں اور افسران نے غیر ملکی دورے کئے ہیں۔ محکمہ صحت پنجاب حکام کے مطابق نیب کی جانب سے مطلوب ریکارڈ فراہم کیا جا رہا ہے۔