اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا پر چلنے والی خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ امریکا نے ڈومور کا نہیں بلکہ تعلقات میں بہتری کا تاثر دیا ہے۔
وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کا امریکی وفد سے ملاقات کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ملکی موقف کا دفاع میری ذمہ داری ہے۔ ہم نے امریکا کے سامنے حقیقت پسندانہ موقف نہایت بردباری، خودداری اور ذمہ داری سے پیش کیا۔ آج کی نشست سے یہ پیغام گیا کہ پاکستان کی عسکری اور سیاسی قیادت ایک پیج پر ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاک امریکا تعلقات میں تعطل اور سرد مہری تھی، کافی عرصہ کے بعد امریکی وفد نے پاکستان کا دورہ کیا ہے، آج کی نشست نے یہ تعلقات میں حائل تعطل توڑ دیا۔
انہوں نے بتایا کہ امریکا نے افغانستان کے معاملے پر اپنی پالیسی کا ازسر نو جائزہ لیا، ڈومور نہیں بلکہ پاکستان کے ساتھ تعلقات میں بہتری کا تاثر دیا ہے، امریکا اب اس نتیجے پر پہنچا کہ افغانستان کا حل سیاسی ہے۔
وزیرِ خارجہ نے اس امید کا اظہار کیا کہ پاکستان اور امریکا ایک مرتبہ پھر ایک دوسرے کے قریب آئیں گے، پاک امریکا تعلقات میں پیشرفت سچائی کی بنیاد پر ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی وزیرِ خارجہ نے دورہ کی دعوت دی اقوام متحدہ میں اجلاس میں شرکت کیلئے امریکا کا دورہ کروں گا، ہماری اگلی نشست واشنگٹن میں ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کا مستقبل ایک دوسرے سے جڑا ہوا ہے جبکہ دیگر ہمسایہ ممالک سے بھی بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں، ہمارا پیغام امن، استحکام اور ترقی ہے۔ افغانستان میں امن واستحکام کیلئے مثبت کردار ادا کرینگے،میرا پہلا دورہ افغانستان کا ہو گا۔
میڈیا نمائندوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے وزیرِ خارجہ نے کہا کہ آج کی نشست میں امریکی وفد کے ساتھ امداد کے حوالے سے کوئی بات چیت نہیں کی گئی۔