لاہور: (روزنامہ دنیا) وفاق اور وزیرِاعظم کے انتخاب میں حصہ نہ لینے والی سیاسی جماعتوں کو نوٹس جاری، ڈپٹی اٹارنی جنرل کو عمران خان اور الیکشن کمیشن سے ہدایات لے کر پیش ہونے کا حکم دیدیا گیا۔
لاہور ہائیکورٹ نے وزیرِاعظم عمران خان کو عہدے سے ہٹانے کیلئے دائر درخواست باقاعدہ سماعت کیلئے منظور کر لی ہے۔ عدالت نے وفاقی حکومت اور وزیرِاعظم کے انتخاب میں حصہ نہ لینے والی سیاسی جماعتوں پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کر دئیے ہیں جبکہ ڈپٹی اٹارنی جنرل کو آئندہ سماعت پر عمران خان اور الیکشن کمیشن سے ہدایات لے کر پیش ہونے کا حکم دیدیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد وحید نے قانون دان اے کے ڈوگر کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ دو بڑی سیاسی جماعتوں نے ووٹ کاسٹ نہ کر کے آئین کے آرٹیکل (4) 91 کی خلاف ورزی کی ہے۔ آئین نے صرف وزیرِاعظم اور وزیرِاعلیٰ کو ہی تمام ووٹوں سے منتخب ہونے کا پابند بنایا ہے۔
قانون کے مطابق وزیرِاعظم کے انتخاب کے لئے پارلیمنٹ کے ہر ممبر کا ووٹ کاسٹ کرنا ضروری ہے۔ پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی ایوان میں موجود رہیں لیکن ووٹ کاسٹ نہیں کیا۔ دو بڑی سیاسی جماعتوں کے 69 ووٹوں کے بغیر وزیرِاعظم منتخب کیا گیا جو قانون کے منافی ہے۔ عدالت عمران خان کو وزیرِاعظم منتخب کرنے کا اقدام غیر آئینی قرار دے۔
وکیل اے کے ڈوگر نے جسٹس شاہد وحید سے مکالمہ کیا کہ اگر آپ اس کیس کو ٹیک اپ کریں گے تو آپ اس عدلیہ کے ہیرو ہوں گے۔ جسٹس شاہد وحید نے درخواست گزار وکیل کے دلائل مکمل ہونے پر درخواست کے قابلِ سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا جس کے بعد محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے درخواست باقاعدہ سماعت کے لئے منظور کر لی۔