لاہور: (دنیا نیوز) سابق خاتون اول کلثوم نواز کی جاتی امراء میں تدفین کے لئے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئیں، نماز جنازہ کچھ دیر میں بجے شریف میڈیکل سٹی میں مولانا طارق جمیل پڑھائیں گے، مسلم لیگ ن کے کارکنوں کی بڑی تعداد پہنچ گئی۔
تفصیلات کے مطابق، بیگم کلثوم نواز کی نماز جنازہ کی امامت مولانا طارق جمیل کریں گے، جس کے بعد انہیں میاں شریف کے پہلو میں سپرد خاک کیاجائے گا۔ رسم قل 16 ستمبر بروز اتوار عصر تا نماز مغرب جاتی امراء میں ہوگی۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے جاتی امرا میں اپنے بھتیجے سلمان شہباز، نواسے جنید صفدر کے ہمراہ سخت سکیورٹی میں شریف میڈیکل سٹی میں بیگم کلثوم کی نمازجنازہ کے انتظامات کا جائزہ لیا، انہوں نے اس موقع پر منتظمین کو ہدایت کی کہ انتظامات بہترین ہونے چاہئیں، جنازے میں شریک کسی فرد کو تکلیف نہیں ہونی چاہیے۔ اس موقع پر سابق وزیر اعظم نے اپنے والد اور بھائی کی قبروں پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔
بعدازاں انہوں نے میڈیکل سٹی میں طبی معائنہ کر وایا، تعزیت کیلئے جاتی امرا آنیوالوں کا رش رہا، بڑے سیاسی رہنماؤں، لیگی کارکنان کی بڑی تعداد اپنے لیڈر سے اظہار تعزیت کیلئے پہنچی۔ تعزیت کیلئے آنے والے خواتین و حضرات سے میاں نواز شریف، حمزہ شہباز، سلمان شہباز اور مریم نواز ملاقات کرتے رہے۔ صدر ایم ایم اے مولانا فضل الرحمان وفد کے ہمراہ جاتی امرا پہنچے تو انہوں نے میاں نواز شریف سے ملاقات کی اور اہلیہ کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا، مولانا نے اس موقع پر کہا کہ مرحومہ ایک بہادر خاتون تھیں، انہوں نے جمہوریت کی بالادستی کے لئے جو جدوجہد کی وہ نا قابل فراموش ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس دکھ کی گھڑی میں ہم شریف خاندان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
وفد میں مولانا عبد الغفور حیدری، پیر اعجاز ہاشمی، لیا قت بلوچ، مولانا امجد خان شامل تھے۔ اس موقع پر تعزیت کیلئے کارکن بڑی تعداد میں نواز شریف کے اردگرد جمع ہوگئے جس پر دھکم پیل ہوئی جس کی وجہ سے فضل الرحمان اور نواز شریف کو دھکے لگے، اس موقع پر احسن اقبال کارکنوں کو پیچھے رہنے کیلئے کہتے رہے۔ کارکنوں نے آئی لویو نواز شریف، ظلم کے ضابطے ہم نہیں مانتے کے نعرے لگائے۔ مولانا فضل الرحمان نے پنڈال میں کلثوم نواز کے درجات کی بلندی کیلئے اجتماعی دعا کرائی۔
سابق صدر ممنون حسین، حاصل بزنجو، میاں افتخار حسین، آفتاب شیر پاؤ، افراسیاب خٹک، زاہد خان، وزیر اعظم آزاد کشمیر فاروق حید ر نے سپیکر اسمبلی، وزیر اطلاعات مشتاق منہاس و دیگر کے ہمراہ نواز شریف سے ملاقات کی اور کلثوم نواز کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا۔ معروف عالم دین مولانا طارق جمیل، مسلم لیگ ن کے رہنما راجہ ظفرالحق، اقبال ظفر جھگڑا، مشاہد اللہ خان، مشاہد حسین سید، زبیر احمد، ایاز صادق، زاہد حامد، دانیال عزیر، سعد رفیق، ڈاکٹر اسد اشرف ، رانا مشہود، سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، راحیل منیر، مصدق ملک، طلال چوہدری، پرویز ملک، خواجہ عمران نذیر، علی پرویز، میئر لاہور مبشر جاوید، امیر مقام، بلال یاسین اور زبیر گل بھی تعزیت کیلئے پہنچے اور نواز شریف سے ملاقات کی۔
کلثوم نواز کے انتقال پر تعزیت کرنے کیلئے خواتین کی بھی بڑی تعداد پہنچی، خواتین نے مریم نواز سے ملاقات کی، مریم نواز تقریباً ایک گھنٹے تک خواتین کے پنڈال میں موجود رہیں۔ مریم نواز سے ملنے کیلئے آنیوالی لیگی رہنماؤں عظمیٰ بخاری، حنا پرویز بٹ نے اس موقع پر کہا کہ کلثوم نواز کا دنیا سے جانا نہ صرف ن لیگ بلکہ جمہوریت کیلئے بڑا نقصان ہے۔ اس موقع پر نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر اور ان کے بیٹے جنید صفدر بھی خواتین کے پنڈال میں موجود تھے۔ گورنر پنجاب چوہدری سرور اور وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار پر مشتمل پی ٹی آئی کا وفد آج تعزیت کیلئے جاتی امراجائے گا۔ وفد میں صوبائی وزرا ، اسلم اقبال اور محمودالرشید اور سپیکر قومی اسمبلی بھی شامل ہونگے ۔وفد نمازجنازہ میں بھی شرکت کرے گا اور میاں نوازشریف سے اظہار تعزیت کرے گا۔
ادھر پنجاب حکومت نے نواز شریف کی پیرول پر رہائی میں17 ستمبر تک توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ نماز جنازہ کی ادائیگی کے حوالے سے لاہور ٹریفک پولیس نے ٹریفک پلان ترتیب دیدیا، نمازجنازہ میں شرکت کیلئے آنے والے لوگوں کی گاڑیوں کی پارکنگ کیلئے مختلف مقامات مخصوص کر دئیے۔ سوئی گیس سوسائٹی میں شرکا کیلئے پارکنگ کا انتظام کیا گیا ہے، اڈا پلاٹ سے آنیوالوں کو رائیونڈ روڈ سے سوئی گیس سوسائٹی آنا ہوگا اور شریف میڈیکل سٹی جانے کیلئے سوئی گیس سوسائٹی سے جانا ہوگا جبکہ نماز جنازہ کے بعد واپسی کیلئے بحریہ ٹاؤن ملتان روڈ سے جانا ہوگا۔ جاتی امرا میں سکیورٹی پر حساس ادارے اور پولیس کے کمانڈوز تعینات ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق سکیورٹی کے 3 حصار ہونگے۔ جاتی امرا میں 20 سے زائد لیڈی کانسٹیبل بھی ڈیوٹی سر انجام دیں گی۔ جاتی امرا سے اڈا پلاٹ تک سکیورٹی ہائی الرٹ رہے گی، پٹرولنگ کے لئے 3 ایس پیز، اور 6 ایس ایچ اوز بھی تعینات کئے گئے ہیں۔
جمعرا ت کو پاکستانی وقت کے مطابق سہ پہر چار بج کر 22 منٹ پر لندن کے ریجنٹ اسلامک پارک میں سابق خاتون اول کی نماز جنازہ ادا کی گئی، نماز جنازہ میں حسین نواز، حسن نواز، شریف فیملی کے خاندان کے دیگر افراد، شہباز شریف، اسحاق ڈار، چوہدری نثار، دانیال چوہدری، پاکستانی ہائی کمیشن کے حکام، سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری کے علاوہ لیگی کارکنان، اوورسیز پاکستانیوں کی بڑی تعد اد نے شرکت کی، نمازجنازہ امام شیخ خلیفہ عزت نے پڑھائی، اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔
مسجد آنیوالوں کو تلاشی کے بعد اندر جانے کی اجازت دی گئی، نماز جنازہ سے ایک گھنٹہ قبل حسن اور حسین نواز مسجد پہنچ گئے تھے۔ دنیا نیوز کے مطابق نماز جنازہ میں 8 ہزار کے لگ بھگ افراد شریک ہوئے۔ نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد کلثوم نواز کی میت اسلامک سنٹر سے پاکستان لانے کیلئے ایئرپورٹ روانہ کر دی گئی، جہاں میت کو سرد خانے میں رکھ دیا گیا، پاکستانی وقت کے مطابق ان کی میت رات سوا گیارہ بجے کے قریب پی آئی اے کی فلائٹ (پی کے 758) کے ذریعے لندن سے لاہور کیلئے روانہ کی گئی، شہباز شریف، اسما نواز اور خاندان کے دیگر افراد میت کے ساتھ لاہور پہنچے۔