اسلام آباد: (دنیان یوز) جعلی بینک اکاؤنٹس، منی لانڈرنگ کیس میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی۔
چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ معاملے کی تحقیقات کیلئے قائم جے آئی ٹی کے سربراہ نے پیشرفت رپورٹ پیش کی اور بتایا کہ 29 اکاونٹس کے بارے میں تفتیش جاری ہے، 15 اکاونٹس ایف آئی اے نے مزید پتہ لگائے تھے، 33 مزید اکاونٹ ہم نے دریافت کیے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کن لوگوں نے پیسے جمع کروائے اور نکلوائے ؟ یہ چوری کا پیسہ ہے، اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی کوشش کی گئی۔ جے آئی ٹی سربراہ نے بتایا کہ 334 افراد مختلف ترسیلات زر میں ملوث ہیں، 47 کمپنیاں اومنی گروپ کی ہیں، گھوٹکی شوگر مل سمیت 16 شوگر ملز بھی اومنی گروپ کی ہیں۔ گھوٹکی مل سے ملنے والے ریکارڈ کا تجزیہ جاری ہے۔