اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے جہانگیر ترین کی نظرثانی کی اپیل مسترد کرتے ہوئے نا اہلی برقرار رکھی ہے۔ تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اپیل مسترد ہونے پر پارلیمانی سیاست سے ہمیشہ کیلئے آؤٹ ہو گئے ہیں۔
سپریم کورٹ میں تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کی نااہلی کے خلاف نظرثانی اپیل پر سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے وکیل سے استفسار کیا کہ کتنے ارب روپے پاکستان سے باہر لے کر گئے ؟ کیا آپ کے موکل کو پیسا واپس لے کر نہیں آنا چاہیے؟ چیف جسٹس نے کہا کہ جہانگیر ترین نے پیسے بچانے کیلئے باہر کمپنی بنائی، پراپرٹی خود خریدی، بچوں کی ملکیت ظاہر کرکے چھپارہے ہیں، جہانگیر ترین سے کہا گیا دستاویزات لائیں لیکن نہیں لائے۔ کیا عوامی لیڈر ایسے ہوتے ہیں؟
جہانگیر ترین کے وکیل نے کہا کہ جہانگیرترین نےٹیکس پیڈ پیسہ باہربھیجا،شائنی ویو کےڈائریکٹر کی لسٹ پیش کروں گا، شائنی ویوکمپنی جہانگیر ترین نےنہیں بنائی، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کی ان سےسیٹلمنٹ ہوگی، سارا فراڈ ہے۔جسٹس عمرعطابندیال نے کہا کہ پاکستان سےبہت بڑی رقم بیرون ملک منتقل کی گئی، آپ نےیہ رقم ٹیکس ریٹرن میں ظاہرنہیں کی ۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ٹرسٹ ڈیڈ کے اصل مالکان جہانگیرترین اور انکی اہلیہ ہیں۔ اس کیس کوازسرنونہیں سن سکتے۔ عدالت نے جہانگیرترین کی نظر ثانی اپیل مسترد کرتے ہوئے نااہلی برقرار رکھی، یوں تحریک انصاف کے رہنما اپیل مسترد ہونے پر پارلیمانی سیاست سے ہمیشہ کیلئے آؤٹ ہو گئے ہیں۔