گوجرانوالہ: (دنیا نیوز) ضلعی انتظامیہ نے جی ٹی روڈ پر سابق وفاقی وزیر غلام دستگیر خان کا ملکیتی غیر قانونی پٹرول پمپ اور سی این جی سٹیشن مسمار کر دیے۔
سابق وفا قی وزیر دفاع خرم دستگیر خان کے زیر ملکیتی قائم غیر قانونی پٹرول پمپ اور سی این جی سٹیشن کو تجاوزات کیخلاف جاری آپریشن کے دوران ہیوی مشینری کی مدد سے مسمار کر دیا گیا۔
کمشنر اسد اللہ فیض، ڈی سی ڈاکٹر شعیب طارق، ایس پی صدر اور ایس پی سٹی نے اس آپریشن کی خود نگرانی کی۔ پولیس کی بھاری نفری بھی کسی قسم کی مزاحمت کے خدشہ کے پیش نظر موقع پر موجود رہی۔
آپریشن کے دوران انتظامیہ نے جی ٹی روڈ کو ایک سائیڈ سے ٹریفک کیلئے بند کر دیا جس کے باعث جی ٹی روڈ پر ٹریفک بلاک ہونے سے گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
اس موقع پر میڈیا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے ڈی سی ڈاکٹر شعیب طارق کا کہنا تھا کہ محکمہ ہائی وے کی جگہ پر قائم غیر قانونی پٹرول پمپ سابق وفاقی وزیر غلام دستگیر خان کی ملکیت ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے دس روز قبل پٹرول پمپ مالکان کو مذکورہ جگہ کی لیز یا ملکیت کا ثبوت فراہم کرنے کیلئے نوٹس جاری کرتے ہوئے 10 اکتوبر کی ڈیڈ لائن دی تھی۔
مالکان کی جانب سے کسی قسم کا کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا گیا۔ محکمہ ہائی وے نے تحریری طور پر ضلعی انتظامیہ کو آگاہ کیا ہے کہ 1986ء کے بعد اس جگہ کی لیز میں توسیع نہیں ہوئی اور یہ گزشتہ 32 سال سے اراضی پر غیر قانونی طور پر بیٹھے ہوئے ہیں جس پر انتظامیہ نے آج آپریشن کر کے غیر قانونی پٹرول پمپ اور سی این جی سٹیشن کو مسمار کر دیا۔
دوسری جانب غلام دستگیر فیملی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ 66 سال پرانے پٹرول پمپ کو مسمار کیا جانا پی ٹی آئی حکومت کی سیاسی انتقامی کارروائی ہے، اس پٹرول پمپ کی زمین کا لیز ہولڈر پاکستان سٹیٹ آئل ہے، تین نسلوں سے یہ پٹرول پمپ بطور ڈیلر پی ایس او چلا رہے تھے۔