لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے سعد رفیق اور سلمان رفیق کی عبوری ضمانت منظور کرلی۔ عدالت نے خواجہ برادران کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔ خواجہ سعد رفیق کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ نیب نے جو ریکارڈ مانگا وہ فراہم کر دیا، خدشہ ہے نیب کی جانب سے گرفتار کرلیا جائے گا۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ نیب کو ممکنہ گرفتاری سے روکا جائے اور حفاظتی ضمانت منظورکی جائے۔ عدالت نے خواجہ سعد اور سلمان رفیق کی عبوری ضمانت 24 اکتوبر تک منظورکرلی اور انہیں 5 ،5 لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیدیا۔عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کو 24 اکتوبر تک گرفتار نہ کیا جائے۔
یاد رہے اس سے قبل سابق وفاقی خواجہ سعد رفیق نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کی جسے عدالت نے مسترد کر دیا تھا۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ نیب نے 20 مارچ کو پیراگون سٹی کی تفتیش میں طلبی کے نوٹس جاری کیے، نوٹس کے جواب میں 28 مارچ کو تحریری جواب اور متعلقہ دستاویزات جمع کرائیں، تفتیش کے طویل سیشن کے بعد نیب نے مزید دستاویزات جمع کرانے کی ہدایت کی، نیب کی ہدایت پر 5 اپریل کو مزید دستاویزات بھی جمع کرائیں۔
درخواست میں انہون نے مزید کہا کہ میں کبھی بھی پیراگون سٹی کا ڈائریکٹر یا شیئرہولڈر نہیں رہا، وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کی صورت میں دو ہفتے کا وقت دیا جائے، عدالت نیب کو میرے خلاف تمام انکوائریز سے متعلق مطلع اور دو ہفتے تک مجھے گرفتار نہ کرنے کا حکم دے۔