قندھار میں دہشتگردی کا واقعہ، وزیرِاعظم اور آرمی چیف کی شدید مذمت

Last Updated On 18 October,2018 09:51 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیرِاعظم پاکستان اور آرمی چیف نے افغان صوبے قندھار میں ہونے والے دہشتگردی واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

وزیرِاعظم عمران خان کی جانب سے دہشتگردی واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ افغانستان میں عوام اور فورسز دہشتگردی کی بھاری قیمت ادا کر رہے ہیں، پاکستان امن واستحکام کے لیے افغان حکومت اور عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔

عمران خان کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ افغانستان میں امن خطے میں ترقی کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے۔ پاکستان کو بھی انتخابات کے دوران دہشتگرد حملوں کا سامنا رہا ہے، اس لیے ہم افغان عوام کے درد کو محسوس کر سکتے ہیں۔

دوسری جانب آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی افغانستان کے صوبے قندھار میں ہونے والے دہشتگردانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے قندھار حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں امن کے لیے افغانستان میں امن آنا بہت ضروری ہے۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ خواہش ہے کہ افغان اور دیگر سیکیورٹی فورسز افغانستان میں طویل عرصہ سے جاری تشدد کو خاتمہ کرنے میں کامیاب ہوں۔

ادھر دفتر خارجہ نے افغانستان صوبے قندھار میں ہونے والے بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں افغان حکومت اورعوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان قندھار میں دہشت گردوں کے حملے کی سخت مذمت کرتا ہے، حملے میں قندھار کے سیکیورٹی حکام کے جاں بحق ہونے پر افسوس ہے، مشکل کی اس گھڑی میں افغان حکومت اورعوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔

 

بیان میں کہا گیا یے کہ افغانستان میں دیرپا امن اور استحکام کے لیے جمہوریت ناگزیر ہے، پاکستان افغان جمہوری عمل کی حمایت کے لیے افغان عوام اور حکومت کے ساتھ ہے، امید کرتے ہیں کہ افغان پارلیمانی انتخابات پرامن ہونگے۔

خیال رہے کہ افغان کے صوبے قندھار میں کیے گئے ایک حملے میں صوبائی پولیس سربراہ عبدلرازق اور افغان خفیہ ادارے این ڈی ایس کے صوبائی سربراہ ہلاک جبکہ اس حملے میں امریکی فوج کے کمانڈر بال بال بچے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق واقعے میں ہلاک ہونے افسران ایک میٹنگ میں شریک تھے، میٹنگ ختم ہونے کے بعد وہ باہر نکلے تو باڈی گارڈ کے بھیس میں موجود حملہ آور نے ان پر فائرنگ کر دی۔

 

نیٹو حکام کا کہنا ہے کہ اس واقعے میں امریکی فوج کے کمانڈر جنرل سکاٹ ملربال بال بچ گئے لیکن ان کے ساتھ موجود دو اور امریکیوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔