اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیرِاعظم عمران خان نے کہا ہے کہ چند دوست ممالک سے مشاورت جاری ہے، تعاون کی درخواست کا مثبت جواب آیا ہے، امید ہے شاید اب آئی ایم ایف کے پاس جانے کی ضرورت نہ پڑے، سخت فیصلوں کے بعد آئندہ 6 ماہ میں عوام کو اچھی خبریں ملیں گی اور بہت کچھ بدل جائے گا۔
ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا تنظیموں پی بی اے، سی پی این ای، اے پی این ایس کے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِاعظم عمران خان نے کہا ہے کہ چند دوست ممالک سے مشاورت جاری ہے اور ان ممالک نے تعاون کی درخواست کا مثبت جواب دیا ہے، اس لیے وہ پوری طرح پرامید ہیں کہ ہمیں آئی ایم ایف کے پاس نہیں جانا پڑے گا۔
وزیرِاعظم نے کہا کہ سخت فیصلوں کے بعد آئندہ 6 ماہ میں عوام کو اچھی خبریں ملیں گی اور بہت کچھ بدل جائے گا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت بری طرح تباہ ہو چکی ہے، جس ادارے میں ہاتھ ڈالتے ہیں وہ برباد ہو چکا ہے، اتنے قرضے لئے گئے ہیں کہ اب واپس کرنا مشکل ہو گیا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر قرضے نہ لئے جاتے یا انہیں صحیح طور پر استعمال کیا جاتا تو ملک کی معاشی حالت بدترین کے بجائے بہترین ہوتی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپوزیشن سے اسی قسم کے رویے کی توقع تھی کیونکہ میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ جب ہم چوروں اور منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کریں گے تو جمہوریت خطرے میں پڑ جائے گی، اب تمام اپوزیشن جماعتیں اس لئے یکجا ہیں کہ ان میں سے بہت سے لوگ کرپشن میں ملوث ہیں۔
وزیرِاعظم نے مزید کہا کہ پچھلی حکومتوں میں عوامی فنڈز کا غلط استعمال کیا گیا، گھریلو سفری اخراجات کی مد میں سرکاری خزانے کے کروڑوں روپے استعمال ہوئے، 128 ایسےاکاؤنٹ پکڑے گئے جن میں اربوں روپے کی ٹرانزیکشنز ہوئیں اور وہ اکاؤنٹس ریڑھی والوں، طلبا، رکشے والوں اور مرحومین کے نام پر چل رہے تھے۔
وزیراعظم نے فوری طور پر اخبارات کے نیوز پرنٹ پر 5 فیصد ڈیوٹی ختم کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے میڈیا کے کردار کو سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھ سے زیادہ میڈیا کی اہمیت کا کون معترف ہو سکتا ہے؟ آج میں جس مقام پر ہوں وہ میڈیا کی ہی مرہونِ منت ہے۔