اسلام آباد: (دنیا نیوز) فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) وفد نے پاکستان کو منی لانڈرنگ کے خلاف اقدامات کے لئے مزید وقت دے دیا، مشتبہ لین دین روکنے کیلئے فریم ورک تیار کیا جائے گا۔
پاکستان اور فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس میں مذاکرات مکمل ہو گئے۔ ریئل سٹیٹ، تجارتی لین دین، غیر منافع بخش تنظیموں کا ریکارڈ رکھنے کیلئے فریم ورک تیار کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے چھ ماہ کی مہلت دینے پر آمادگی ظاہر کر دی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایف اے ٹی ایف وفد کی جانب سے کہا گیا کہ ریئل سٹیٹ کا بزنس پاکستان میں منی لانڈرنگ کا بڑا ذریعہ ہے۔ دہشت گردی کی مالی معاونت کی رقوم بھی اس بزنس میں لگائی جاتی ہیں۔ غیر قانونی رقوم غیر منافع بخش تنظیموں، ٹرسٹ کی آڑ میں چھپائی اور مالیاتی اداروں میں رکھی جاتی ہیں۔
ایف اے ٹی ایف وفد نے مشتبہ مالی لین دین کا ریکارڈ جمع کرنے کیلئے پاکستان کو مزید چھ ماہ دینے پر اتفاق کیا۔ پاکستان سے واپسی پر وفد اپنی سفارشات ایف اے ٹی ایف ہیڈ کوارٹرز کو پیش کرے گا۔
ایف اے ٹی ایف پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے یا بلیک لسٹ میں ڈالنے کا فیصلہ آئندہ سال مارچ اپریل میں کرے گا۔