اسلام آباد: (روزنامہ دنیا) حکومت کے ملکی و غیر ملکی معاشی ماہرین نے پاکستان میں آف شور کمپنیوں، ملکی و غیر ملکی خفیہ اثاثہ جات کے خلاف کارروائی میں حکومت کو انتہائی محتاط اور ذمہ دارانہ رویہ اپنانے کی تنبیہ کی ہے اور آگاہ کیا ہے کہ اسے سیاسی شہرت یا دولت مند طبقے کو ہراساں کر کے فوری مقاصد کے حصول کا ذریعہ بنایا گیا تو پاکستان سے ایک بار پھر سرمایہ کی بیرون ملک منتقلی تیز ہوسکتی ہے۔
پاکستان کے امراء ہی پائیدار معاشی ترقی کے اہداف کے حصول میں حکومت کی مدد کر سکتے ہیں لہذا ان سے معاملات کرنے میں احتیاط کو ضروری قرار دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق انکم ٹیکس کے قانون میں کی گئی نئی ترامیم کے تحت پاکستان میں کرپشن یا دیگر غیر قانونی ذرائع سے دولت کما کر اسے ہنڈی اور حوالہ کے ذریعے پاکستان سے باہر بھجوا کر اسے بینکنگ چینل کے ذریعے سمندر پار پاکستانیوں کی ترسیلات زر کی صورت میں پاکستان منگوا کر اسے قانونی بنانے کا راستہ محدود کر دیا گیا ہے ۔