ریاض: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کرپشن ہی ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک میں فرق ہے، مشکل صورتحال سے نکلنے کیلئے قرض کی ضرورت ہے، آئی ایم ایف اور دوست ممالک سے قرض کیلئے بات کر رہے ہیں، قرضوں کی ادائیگی کیلئے مزید قرضوں کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم نے سعودی عرب عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کرپشن نے ملک کو غربت سے دوچار کر دیا، منی لانڈرنگ کے خاتمے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، حکمران کرپٹ ہوں تو اداروں کو تباہ کر دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا نائن الیون کے بعد ہمیں دہشتگردی کا سامنا رہا، پاکستان نے دہشتگردی پر قابو پایا، افغانستان سے دہشتگردی کا خطرہ موجود ہے۔ ان کا کہنا تھا پاکستان میں تانبے سمیت دیگر معدنیات اور گیس کے ذخائر ہیں، بد قسمتی سے بھارت کی طرح انفارمیشن ٹیکنالوجی پر توجہ نہیں دی، ماضی میں منظور نظر افراد کو اداروں کا سربراہ لگایا گیا۔
عمران خان کا کہنا تھا اسپیشل اکنامک زون میں سرمایہ کاروں کو مدعو کریں گے، سرمایہ کاروں کے لیے مواقع پیدا کر رہے ہیں، سی پیک کے تحت گوادر کو تعمیر کر رہے ہیں، چین نے 30 سال میں اپنے لوگوں کو غربت سے نکالا۔ انہوں نے کہا پاکستان کو کرنٹ خسارے کا سامنا ہے، 5 سے 6 ماہ مشکلات کا سامنا رہے گا، اداروں کو مستحکم کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، ہمیں تجارتی اور بجٹ کا خسارہ ورثے میں ملا۔ ان کا کہنا تھا پاکستان میں ایک کروڑ گھروں کی کمی ہے، بھارت اور چین میں تارکین وطن نے سرمایہ کاری کی، ہم نے 50 لاکھ گھر بنانے کا منصوبہ شروع کیا ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ نئے پاکستان کا تصور ریاست مدینہ سے لیا گیا، نئے پاکستان میں اداروں کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں، زرمبادلہ کی کمی کو دور کرنے کیلئے برآمدات میں اضافے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا، نیا پاکستان کا مقصد قائد کے افکار پر عمل پیرا ہونا ہے، مشکل حالات سے نمٹنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا منی لانڈرنگ کے خاتمے کیلئے کام کر رہے ہیں۔