اسلام آباد (نمائندہ دنیا) یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کی ممکنہ نجکاری کے خلاف اور اپنے مطالبات کی منظوری کیلئے ملک بھر سے آئے ملازمین کا تیسرے روز بھی دھرنا جاری ہے۔
یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے ملازمین نے مطالبات کا نوٹیفکیشن جاری ہونے تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مطالبات کی منظوری کیلئے پارلیمنٹ ہاؤس تک مارچ کرسکتے ہیں۔ ڈی چوک میں ملازمین کے تین روز سے جاری احتجاجی دھرنے کے باعث پارلیمنٹ ہاؤس کی جانب جانے والے ملحقہ راستوں کو خاردار تار لگاکر سیل اور پولیس کی اضافی نفری تعینات کردی گئی۔
میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے ورکرز یونین کے فنانس سیکریٹری ریاض احمد گورائیہ اور دیگر مظاہرین نے کہا کہ حکومت کو نجکاری نہیں کرنے دیں گے، پورے ملک سے ملازمین اپنا حق لینے آئے ہیں اور لے کرہی جائیں گے، چھوٹے ملازمین کے ساتھ نا انصافی کی جا رہی ہے ، تنخواہیں گزشتہ تین سال سے نہیں بڑھائی گئیں، کنٹریکٹ ا ورڈیلی ویجز کو مستقل کیا جائے۔ حکومت ادارے کو پائوں پر کھڑا کرنے کی بجائے نجکاری کرنا چاہتی ہے، اس اقدام سے ہزاروں گھرانے متاثر ہوں گے۔ ڈی چوک میں ملازمین نے شامیانے لگا لئے اور دن بھر تقاریر کاسلسلہ جاری رکھا۔
ادھر نجکاری کے فیصلے پر جمعیت علماء اسلام (ف) نے سینیٹ میں تحریک التوا جمع کرا دی اور ایوان میں فوری بحث کا مطالبہ کیا ہے۔ دریں اثنا وزیراعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یوٹیلیٹی اسٹورز ملازمین کے تمام مطالبات قبول ہیں، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے کچھ تخریب کار عناصر ملازمین کو ورغلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔