اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی کابینہ نے ایک روپے 27 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظور دے دی۔ اسد عمر کا کہنا ہے 70 فیصد گھریلو صارفین پر اس کا بوجھ نہیں پڑے گا، زرعی ٹیوب ویل پر رعایتی نرخوں کا اطلاق جاری رکھا جائے گا۔
وفاقی وزراء نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام پر بوجھ ڈالنے کا فیصلہ تو ایک منٹ میں ہوسکتا تھا، بجلی کی مد میں سالانہ خسارہ 453 ارب روپے تھا، سارا خسارہ عوام کی جیب سے لیا جاتا ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا 300 سے 700 یونٹ والے صارفین کیلئے نرخ میں 10 فیصد اضافہ کیا، 700 سے اوپر یونٹ والے صارفین کیلئے 15 فیصد اضافہ کیا ہے، ہم نے برآمدات میں اضافہ کرنا ہے، یہ پاکستان کا آخری آئی ایم ایف پروگرام ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: صارفین کے لیے بجلی کے نئے سلیب جاری، 300 یونٹ تک کا ٹیرف برقرار
اسد عمر نے مزید کہا کہ زراعت کیلئے رعایتی نرخ 5 روپے 35 پیسے فی یونٹ طے کر لیے ہیں، 300 یونٹ سے کم والے ایک کروڑ 76 لاکھ گھریلو کنکشن پر کوئی اضافہ نہیں کیا، بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق 95 فیصد صارفین پر نہیں ہوگا، جنرل سروسز کیٹگری کیلئے بجلی کے نرخوں میں کوئی تبدیلی نہیں، سابق حکومت ملک کو تباہ حال چھوڑ گئی۔
وفاقی وزیر عمر ایوب کا کہنا تھا لاہور سے بجلی چوری کیخلاف کریک ڈاؤن شروع کرنے جا رہے ہیں، تکنیکی طور پر ہم کنڈا کلچر ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ایسی تاریں لگائیں گے جس پر کنڈا نہیں ڈالا جاسکے گا، ایسا میٹر نصب کیا جائے گا جو کنڈا لگنے پر نہیں چل سکے گا۔
وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ 2022 میں پہلا پاکستانی خلائی مشن بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، چینی کمپنی اور سپارکو کے درمیان معاہدہ ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا نیب کے افسران کو آفیشل پاسپورٹ دینے کا فیصلہ ہوا ہے، آفیشل پاسپورٹ دینے سے بدعنوانی کیخلاف تحقیقات میں مدد ملے گی۔