اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے منشیات کی روک تھام کیلئے چاروں صوبوں اور وفاق کو نوٹس جاری کرتے ہوئے گلگت بلتستان اورخیبرپختونخواحکومت کو رپورٹ پر جوا ب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
سکول طلبا کو منشیات فراہمی کیخلاف کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے معزز عدالت کو آگاہ کیا کہ پنجاب، سندھ اور وفاق نے انسداد منشیات رپورٹس جمع کرائی ہیں۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ انٹرنیٹ سے رپورٹ ڈاؤن لوڈ کر کے پیش کر دی، مزید ڈیٹا فراہم کریں اوررپورٹ ماہانہ بنیادوں پرجمع کرائیں۔ شاد باغ لاہورمیں ایک بحالی سینٹر پکڑا گیا، حکومت نے منشیات کے عادی افراد کیلئے کوئی مرکز قائم نہیں کیا۔
سی سی پی او نے اپنی کارکردگی پیش کرتے ہوئے کہا کہ شراب کی 4 فیکٹریاں بند کر کے 12 ملزمان گرفتار کر لئے۔ نمائندہ پنجاب پولیس نے بتایا کہ رواں ماہ 408 مقدمات قائم ہوئے، کل 5 ہزاررپورٹس درج ہیں۔ جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہرتھانیدارکو پتہ ہوتا ہے کون منشیات بیچ رہا ہے۔
خیبرپختونخوا کے وکیل نے سماعت کے دوران بتایا کہ خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں حدود کا تنازع ہے۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ منشیات سے بچے متاثر ہو رہے ہیں، جسٹس (ر) تنویراحمد خان نے رپورٹ مرتب کی ہے، انکی کاپیاں گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا حکومت کو دی جائیں۔ معزز عدالت نے دونوں حکومتوں کو رپورٹ پر جوا ب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے منشیات کی روک تھام کیلئے چاروں صوبوں اوروفاق کونوٹس جاری کر دیا اور منشیات روک تھام کیس 3 ہفتے تک ملتوی کر دیا۔