اسلام آباد: (دنیا نیوز) سزا معطلی اور ضمانت پر رہائی، سپریم کورٹ نے فیصلے کے خلاف نیب کی اپیل پر نواز شریف اور مریم نواز کو نوٹسز جاری کر دیے۔
نیب پراسیکیوٹر کہتے ہیں کہ نیب کے قانون کے مطابق ضمانت اور سزا معطلی کی شقیں ختم کر دی گئیں تھیں، صرف سخت حالات میں ہی رٹ پٹیشن کی اجازت ہے۔
قومی احتساب بیورو (نیب) کی درخواست پر نواز شریف، مریم نواز اور نیب کو نوٹسز جاری کر دیے گئے ہیں۔ چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی سزا بہت کم ہے، انہیں نوٹس جاری نہیں کر رہے۔
سپریم کورٹ میں سماعت کے موقع پر نیب پراسیکیوٹر اکرم قریشی نے موقف اختیار کیا کہ نیب کے قانون کے مطابق ضمانت اور سزا معطلی کی شقیں ختم کر دی گئیں تھیں، صرف سخت حالات میں ہی رٹ پٹیشن کی اجازت دی گئی ہے، سخت حالات کا مطلب کسی کا بیمار ہونا یا اپیل اپیل لمبے عرصے تک نہ لگنا ہے۔
ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں حالات کی سختی کا کوئی ذکر نہیں کیا، کیس میں میرٹ پر بحث کر دی گئی جبکہ اپیلوں کا فیصلہ بھی سنا دیا گیا۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ سزا معطلی کے بارے میں کوئی فیصلہ 43 صفحات کا نہیں ہو سکتا، ایسا فیصلہ ایک ڈیڑھ صفحے سے زیادہ ہو تو مجھے دکھا دیں۔ عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے مزید سماعت 6 نومبر تک ملتوی کر دی۔