اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ میں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی رہائی کیخلاف نیب کی اپیلوں پر سماعت بدھ کو ہو گی۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں نیا بنچ سماعت کرے گا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ سے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی سزا معطلی کے فیصلے کے خلاف نیب کی اپیل پرسپریم کورٹ کا نیا بنچ بدھ کو سماعت کرے گا۔ اس سے قبل جسٹس عمر عطا بندیال ناساز طبع کے باعث بنچ سے الگ ہو گئے تھے جس کے بعد جسٹس مظہر عالم میاں خیل کو بنچ کا حصہ بنایا گیا۔
سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کی بیٹی مریم نوازاور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی پاناما ریفرنس سے رہائی کے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو نیب نے گزشتہ روز سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
قومی احتساب بیورو کی جانب سے تینوں ملزمان کی رہائی کے خلاف اپیلوں میں موقف اپنایا گیا کہ عدالت عالیہ نے مقدمہ کے شواہد کا درست جائزہ نہیں لیا،سپریم کورٹ اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔
دوسری طرف چیف جسٹس نے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس یکم نومبر کو طلب کر لیا ہے۔ اجلاس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے سینئر جج جسٹس اطہر من اللہ کے بطور چیف جسٹس نام پر غور کیا جائے گا۔
جسٹس اطہر من اللہ کے چیف جسٹس بننے کی صورت میں نواز شریف، مریم نواز، اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کی اپیلوں پر سماعت کرنے والا اسلام آباد ہائی کورٹ کا بنچ بھی ممکنہ طور پر تبدیل ہو سکتا ہے۔
جسٹس اطہر من اللہ شریف خاندان کی نیب فیصلے کے خلاف اپیلیں سننے والے بنچ کا حصہ ہیں۔ ان کے چیف جسٹس بننے کی صورت میں شریف خاندان کی اپیلیں کسی اور بنچ کے پاس سماعت کے لئے مقرر کی جا سکتی ہیں۔