اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے اصغر خان کیس میں ایف آئی اے سے 6 ہفتوں میں پیشرفت رپورٹ طلب کرلی، جاوید ہاشمی نے عدالت میں پیش ہو کر مقدمے سے بری ہونے کا بتایا تو چیف جسٹس نے آئندہ طلبی کا نوٹس نہ جاری کرنے کی ہدایت کر دی۔
چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے اصغر خان کیس کی سماعت کی۔ ڈی جی ایف آئی اے بشیرمیمن نے عدالت کو بتایا کہ 19 میں سے 17 لوگوں کو نوٹسز جاری کیے ہیں تاہم راستوں کی بندش کے باعث نہیں پہنچ سکے۔ چیف جسٹس نے تفتیش اور چالان سے متعلق پوچھا تو ڈی جی ایف آئی نے بتایا کہ وزارت دفاع نے اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی بنائی ہے۔
سینئرسیاستدان جاوید ہاشمی بھی عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ نیب نے 8 سال قبل سارے مقدمے میں بری کر دیا تھا انہیں کیوں بلایا گیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیا کہ عدالت نے ایف آئی اے سے رپورٹ مانگی ہے، جاوید ہاشمی کو نہیں بلایا تھا، آئندہ جاوید ہاشمی کو نوٹس نہ کریں۔ لیاقت جتوئی نے بھی آئی جے آئی کا حصہ نہ ہونے کا موقف پیش کیا تو چیف جسٹس نے ڈی جی ایف آئی اے کو ہدایت کی کہ ان لوگوں کے ساتھ عزت واحترام سے بات کریں اگر ان کے خلاف ثبوت نہیں تو بتا دیں۔ سپریم کورٹ نے ایف آئی اے سے 6 ہفتے میں پیشرفت رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔