اسلام آباد: (دنیا نیوز) بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال میں مشترکہ حکمت عملی کی ضرورت ہے، ہم جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کے ساتھ ہیں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا عدالتی فیصلے کے بعد امن و امان کے لیے حکومت نے کیا اقدامات کیے ؟ تمام سیاسی جماعتوں سے ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے کی توقع ہے، وزیراعظم اور وزیر داخلہ اپنے فرائض کو سنجیدگی سے لیں۔
قبل ازیں پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے وزیراعظم کے قوم سے خطاب کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے اس سے امن نہیں ہوگا، اس سے تو تشدد کی طرف بڑھا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب کو مل کر سوچنا چاہئے ریاست کے ساتھ کیا ہورہا ہے، حضور کے نام پر تمام مسلمان متحد ہیں۔
خورشید شاہ نے کہا کہ کون سا شخص ہے جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرے گا، آج ملک میں معمولات زندگی متاثر ہیں، آج تشدد ہو رہا ہے، ہائی ویز اور راستے بند ہیں، لوگ گھروں میں بند ہیں۔
پیپلز پارٹی رہنما نے کہا کہ وزیراعظم کے ہر لفظ میں پالیسی ہوتی ہے، وزیر اعظم کے خطاب سے لگ رہا تھا کہ وہ باہر نکل کر لڑنے والے ہیں۔ وزیر اعظم کی کل کی تقریر کی مذمت کرتا ہوں۔
خورشید شاہ نے کہا کہ میں اپنے ملک اور ریاست کی اہمیت جانتا ہوں، ہم ووٹ بینک کی بات نہیں کر رہے، ملک میں انارکی پھیلنے کا خدشہ ہے، آج ایوان میں وزیر اعظم کو یہاں ہونا چاہیے تھا، پاکستان کے عوام کی سوچ کے تحت آپ کو یہاں آکر بات کرنی چاہیے تھی۔