علی پور: (روزنامہ دنیا) پاکستان تحریک انصاف کے سابق سیکرٹری جنرل جہانگیر خان ترین نے کہا ہے کہ میں حکومت میں کوئی عہدہ نہ رکھ سکتا ہوں اور نہ ہی رکھنا چاہتا ہوں۔
علی پور میں فشریز پراجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہمارے ملک میں المیہ ہے، ہم کام میں خود رکاوٹیں پیدا کرتے ہیں ، ہم نے خودپیدا کی گئی رکاوٹوں کو ختم کرنا ہے۔ پی ٹی آئی کے پاس ٹیلنٹ ہے، جلد ہی ایسے راستے ہموار ہوجائیں گے، ہر کوئی محنت کریگا۔
تقریب میں مسلم لیگ ن کے رہنما رانا محمود الحسن نے کہا کہ جہانگیر ترین کے سیاسی مخالف ضرور ہیں مگر ان کی کاوشوں پر خوش ہیں۔
واضح رہے کہ جہانگیر خان ترین نے 2011 میں قومی اسمبلی اور پاکستان مسلم لیگ سے استعفیٰ دیا اور پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی . ان کو پارٹی کی جانب سے پالیسی کی منصوبہ بندی ، شعبہ صحت پر کام ، تعلیم ، انرجی اور بلدیاتی حکومت پر کام کرنا کا چیئرمین بنایا گیا . اسکے بعد ان کو تحریک انصاف کا سیکرٹری جنرل بنایا گیا ،تحریک انصاف میں شمولیت کے بعد جہانگیر ترین نے لودھراں کا رخ کیا اور عام انتخابات میں این اے 154 سے الیکشن لڑا ، وہ الیکشن ہار گئے لیکن دو سال کی مسلسل جدوجہد کے بعد اس الیکشن کو وسیع پیمانے پر دھاندلی کی بدولت کالعدم قرار دے دیا گیا . اس کے بعد سپریم کورٹ نے اس حلقے میں دوبارہ الیکشن کا حکم دیا اور 23 دسمبر 2015 کو اس حلقے میں ضمنی الیکشن ہوا ، جہانگیر ترین یہ الیکشن ایک شاندار انداز میں 40,000 ووٹوں کی لیڈ سے جیتا۔سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں قائم تین رکنی بنچ نے 2017 میں اپنے فیصلے میں جہانگیر ترین کو آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہل کیا تھا۔ یہ وہی شق ہے جس کے تحت سابق وزیراعظم نواز شریف بھی نااہل ہوئے تھے۔