اسلام آباد: (دنیا نیوز) نان فائلرز کے لیے نئی گاڑیوں کی خریداری پر عائد پابندی اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج، معاونت کے لیے اٹارنی جنرل طلب، عدالت نے فریقین کو بھی نوٹس جاری کر دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے انکم ٹیکس آرڈیننس دو ہزار ایک میں ترمیم کیخلاف مقامی موٹر ڈیلرز کی درخواست پر ابتدائی سماعت کی۔ تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان درخواست گزار کی جانب سے بطور وکیل پیش ہوئے تو عدالت نے استفسار کیا کہ آپ تو اپنی ہی حکومت کی ترمیم چیلنج کرنے آ گئے ہیں، کیا ضمنی فنانس بل 2018ء میں یہ شقیں شامل تھیں؟
بابر اعوان نے موقف اختیار کیا کہ ضمنی بجٹ میں انکم ٹیکس آرڈیننس کی شق دو سو ستائیس اے اور بی میں کی گئیں ترامیم آئین سے متصادم ہیں۔ نئی گاڑیاں خریدنے کے لیے انکم ٹیکس ریٹرنز جمع کرانے کی شرط لگانا غیر قانونی ہے، کوئی نان فائلر چاہے جتنی مہنگی مرضی پرانی مرسڈیز خرید لے اس پر پابندی نہیں لگائی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ عوامی توقعات سے متصادم کوئی قانون نہیں بنایا جا سکتا۔ عدالت نے سیکرٹری خزانہ چیئرمین ایف بی آر اور سیکرٹری موٹر رجسٹریشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت دو ہفتے کے لئے ملتوی کر دی۔ آئندہ سماعت پر اٹارنی جنرل کو بھی معاونت کے لیے طلب کر لیا گیا۔