کراچی: (دنیا نیوز) متحدہ قومی موومنٹ نے کرپشن کے الزامات پر فاروق ستار اور ان کے ساتھیوں کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ دائر کرنے کا فیصلہ کرلیا، 50، 50 کروڑ روپے کے ہرجانے کے نوٹس جلد بھجوائے جائیں گے۔ پارٹی میں معاملات سلجھانے کیلئے مشترکہ کاروباری دوستوں کی کاوشیں بھی کامیاب نہیں ہوسکیں۔
فاروق ستار اور ان کے ساتھیوں سلمان مجاہد بلوچ، انجینیئر کاشف خان کی جانب سے بہادرآباد کے رہنماؤں کے خلاف الزامات پر سرد جنگ میں شدت آگئی۔ بہادرآباد والوں نے جوابی وار کے طور پر فاروق ستار اینڈ کمپنی کو 50، 50 کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس بھجوانےکا فیصلہ کرلیا۔
بہادرآباد گروپ کےاہم رہنما کا دعویٰ ہے کہ 6 نومبر کو تین سے چار مشترکہ کاروباری دوستوں کے ذریعے مصالحت کی کوشش کی گئی، اس ملاقات کی تصدیق پی آئی بی گروپ کےحلقے بھی کرتے ہیں۔ فاروق ستار کا موقف تھا کہ انہیں کنوینر بنایا جائے اور وہی عزت دی جائے جس کے وہ حقدار ہیں لیکن انہیں کہا گیا کہ اب کنوینر خالد مقبول صدیقی ہیں۔
بہادرآباد گروپ کے رہنما کا یہ بھی کہنا تھا کہ فاروق ستار کی جانب سے احتساب کی بات پارٹی کے اندر رہ کر کی جانی چاہیے تھی انہیں ابھی کنوینر مان لیا جائے تو وہ احتساب کا مطالبہ بھی نہیں کرینگے۔ پروگرام دنیا کامران خان کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ احتساب سب کا ہونا چاہیے۔
انٹرپارٹی الیکشن پر بھی دونوں گروپ میں شدید اختلاف ہے، بہادرآباد گروپ کا کہنا ہے کہ جب فاروق ستار نے پی آئی بی میں انٹراپارٹی الیکشن کرائے تو وہ چارسال کے لیے کنوینر بنے۔ اب خالد مقبول صدیقی کنوینر ہیں تو انٹرا پارٹی الیکشن فوراً کیوں کرائے جائیں۔