اسلام آباد: (دنیا نیوز) سنگین غداری کیس میں پرویز مشرف کے بیان کے لیے کمیشن کے قیام کیخلاف حکم امتناع کی درخواست مسترد کر دی گئی، عدالت نےمشرف کے وکیل سے اشتہاری ملزم کی درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب کر تے ہوئے مزید سماعت 19 نومبر تک ملتوی کر دی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے سنگین غداری کیس کی سماعت کی، جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ پرویز مشرف اشتہاری ملزم ہیں تو پھر درخواست قابل سماعت کیسے ہوگئی؟مشرف کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ مشرف پر 2014ءمیں فرد جرم عائد ہوئی،8 گواہوں کے بیانات قلمبند ہوئے، قانون کہتا ہے کہ آرٹیکل 6 کے جرم میں شہادتوں کے بعد ملزم کا بیان ریکارڈ ہوگا۔
جسٹس محسن اخترکیانی نے کہا کہ اس وقت یہ چیزیں یہاں ڈسکس نہ کریں، صرف درخواست تک محدود رہیں،جس آرڈر کے خلاف آئے ہیں اس کا بتائیں،جس پر پرویز مشرف کے وکیل نے کہا کہ بیان ریکارڈ کرنے کے لیے کمیشن کے قیام کا حکم نامہ غیر قانونی ہے، غیر ملکی گواہوں کا بیان ریکارڈ کرنے کے لیے کمیشن بنایا جاسکتاہے ۔تاہم عدالت نے میں پرویز مشرف کے بیان کے لیے کمیشن کے قیام کیخلاف حکم امتناع کی درخواست مسترد کرتے ہوئے اشتہاری ملزم کی درخواست کے قابل سماعت ہونےسے متعلق مزید دلائل طلب کر لئے اور سماعت 19 نومبر تک ملتوی کر دی۔