کراچی: مبینہ زہر خورانی سے دو بچوں کی ہلاکت معمہ بن گئی

Last Updated On 13 November,2018 10:49 pm

کراچی: (دنیا نیوز) سندھ فوڈ اتھارٹی کی ٹیم کا ایک بار پھر ریسٹورنٹ پر چھاپہ، انتظامیہ کی جانب سے کچن اور گودام میں موجود خام مال منتقل کرنے کی کوشش ناکام بنا دی، کئی کلو خراب گوشت، زائد المیعاد شربت کی سینکڑوں بوتلیں اور دیگر اشیا برآمد کر لیں۔

سیکڑوں کلو سڑا ہوا گوشت، شربت کی زائد المیعاد بوتلوں کا ڈھیر، اور کھانےپینے کی دیگر خراب اشیا، یہ سارا سامان برآمد ہوا اسی ریسٹورنٹ سے جہاں ہفتے کی رات معصوم احمد اورمحمد نے کھانا کھایا تھا۔

کراچی کےعلاقے کلفٹن کے معروف ریسٹورنٹ سے خام مال کی منتقلی کی کوشش ناکام ہو گئی، گودام اور کچن سے سامان کی منتقلی کی اطلاع سندھ فوڈ اتھارٹی کو ملی تو ٹیم موقع پر پہنچی۔

میڈیا سے گفتگو میں حکام نے بتایا کہ ریسٹورنٹ انتظامیہ نے ابتدائی تفتیش میں کسی گودام کی موجودگی سےانکار کیا تھا۔

حکام کے مطابق سامان منتقل کرنے والے مزدوروں سے پوچھ گچھ کی گئی تو پتہ چلا کہ ریسٹورنٹ کے مالک نے اُنہیں خام مال کالے تھیلوں میں بھر کر کہیں دور پھینکنے کا کہا، ریسٹورنٹ مالکان رابطے میں بھی نہیں آ رہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کے دن تقریباً تین سو افراد نے اسی دن ریسٹورنٹ سے کھانا کھایا، شہر کے تمام ہسپتال چیک کئے لیکن فوڈ پوائزن کا کوئی کیس نہیں ملا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ خاندانی امور سمیت دیگر عوامل پر بھی تفتیش کر رہے ہیں۔ ہسپتال میں زیر علاج والدہ کے مکمل صحت یاب ہونے کا انتظار کیا جا رہا ہے، جن کا بیان اہمیت کا حامل ہوگا۔