فیصل آباد: (دنیا نیوز) پنجاب کے مختلف شہروں میں ہائی کورٹ بینچ بناؤ تحریک کے لئے وکلاء کا احتجاج، فیصل آباد میں وکلا آپے سے باہر ہوگئے، وکلاء نے ڈپٹی کمشنر سے بدتمیزی کرتے ہوئے ڈی سی آفس میں ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کی۔
فیصل آباد میں وکلاء کی جانب سے ہائی کورٹ بنچ کے قیام کے حوالے سے ڈی سی آفس کے باہر احتجاجی مظاہرہ جاری تھا کہ اسی دوران وکلاء ڈی سی آفس میں داخل ہوگئے اور ڈی سی آفس میں جاری اجلاس میں مداخلت کرتے ہوئے وکلاء کی جانب سے ڈی سی فیصل آباد سیف اللہ ڈوگر سے مذاحمت کرنے کے بعد آفس میں توڑ پھوڑ شروع کر دی گئی۔
وکلاء کی جانب سے انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی گئی، وکلاء نے ضلع کچہری روڈ پر ٹائروں کو آگ لگا کر روڈ کو ٹریفک کیلئے بھی بلاک کئے رکھا۔ وکلاء کا کہنا تھا کہ جب تک ہائی کورٹ بنچ کا قیام یقینی نہیں بنایا جاتا اس وقت احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔
ادھر گوجرانوالہ ڈویژن میں لاہور ہائی کورٹ کے علاقائی بینچ کا نوٹیفکیشن جاری نہ ہونے پر ڈسٹرکٹ بار نے ضلعی عدالتوں کے داخلی دروازوں اور عدالتوں کی تالہ بندی کر دی، جوڈیشل افسران کے داخلی گیٹ کو بھی بند کر دیا گیا۔
ڈسٹرکٹ بار گوجرانوالہ کے صدر کی قیادت میں وکلا نے عدالتی برآمدوں میں نعرے بازی کی، تالہ بندی کے باعث جوڈیشل نظام تعطل کا شکار ہوگیا، جوڈیشل افسران عدالتوں میں نہ پہنچ سکے، مقدمات کی سماعت رک گئی۔ سیشن جج راؤ عبدالجبار نے وکلاء کے ہڑتالی کیمپ میں پہنچ کر تالہ بندی ختم کروانے کیلئے وکلاء سے مذاکرات کیے جو ناکام ہوگئے۔