کراچی: (روزنامہ دنیا) سندھ میں پولیس اصلاحات کے لیے پورے ملک میں یکساں پولیس ایکٹ کے نفاذ کی تیاریاں شروع کر دی گئیں۔ اس سلسلے میں ریٹائرڈ آئی جیز نے اپنی سفارشات تیار کر لی ہیں، جسے منظوری کے لیے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق پو لیس ایکٹ 1861 کو سندھ میں آج بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔ پولیس افسران اس ایکٹ میں تبدیلی کی خواہش کا اظہار کئی مرتبہ کر چکے ہیں، اب اس سلسلے میں چاروں صوبوں میں پولیس کا نظام بہتر کرنے کے لیے سندھ پولیس کے ریٹائرڈ آئی جیز نے کوششیں شروع کر دی ہیں۔
اس حوالے سے کراچی پولیس کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ پولیس میں بہتری کے لیے اصلاحات لانا ضروری ہے، ہم انگریزوں کے زمانے کا پولیس نظام استعمال کر رہے ہیں۔ اس جدید دور میں ملزمان کارروائیاں بھی جدید طریقوں سے کر رہے ہیں، لیکن پولیس اس قانون کے اندر رہتے ہوئے بہت محدود ہو جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ایکٹ 2002 کو پولیس میں کافی پسند کیا جاتا ہے اور بیشتر افسران اپنی باتوں میں مذکورہ ایکٹ کی تعریف کرتے ہیں۔
اس حوالے سے سابق آئی جیز پر مشتمل ایک کمیٹی نے پولیس کے قانون کو بہتر بنانے کے لیے اپنی سفارشات تیار کر لی ہیں، ان افسران نے پولیس ایکٹ 2002 کو نظر میں رکھتے ہوئے اپنی سفارشات تیار کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی کارروائیوں کا اچھا نتیجہ اُس وقت سامنے آ سکتا ہے جب اس کی تفتیش بھی بھرپور طریقے سے کی جائے اور ملزم کو عدالتوں سے سزا ملے، اس لیے نئی سفارشات میں شعبہ تفتیش پر بہت زیادہ توجہ دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانونی ماہرین سے مشاورت کے بعد نئی سفارشات کو عدالت میں جمع کرایا جائے گا۔
امکان ہے کہ تمام چیزیں مکمل ہونے کے بعد اس سال کے اختتام یا پھر اگلے سال کے آغاز میں نئے قانون کانفاذ کردیا جائے۔ چاروں صوبوں میں پولیس کا یکساں قانون ہو گا تو اس کے نتائج بھی بہتر ہوں گے۔