لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے بسنت منانے کیخلاف درخواست سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے پنجاب حکومت سمیت فریقین کو نوٹس جاری کر دئیے۔
لاہو ہائیکورٹ میں پنجاب حکومت کے بسنت منانے کے اعلان کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے پنجاب حکومت کی جانب سے بسنت منانے کی اجازت کیخلاف دائر درخواست سماعت کیلئےمنظور کرلی۔ جسٹس امین الدین خان نے صفدر شاہین پیرزادہ ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ بسنت خونی کھیل کی شکل اختیار کر گیا تھا، جس کی وجہ سے پابندی لگائی گئی تھی، گردن پر ڈور پھرنے کے واقعات سے بے شمار قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت حکومت کی جانب سے بسنت کی اجازت دینے کا اقدام کالعدم قرار دے۔
جسٹس امین الدین نے تمام فریقین کو بسنت منانے کی اجازت دینے سے متعلق تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔ عدالت نے پنجاب حکومت سمیت تمام فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت 26 دسمبر تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے اعداوشمار کے مطابق گزشتہ 10 سال کے دوران 200 سے زائد افراد قاتل ڈور کا شکار ہوئے۔ 2004 میں 9 افراد بسنت کے دن گردن پر ڈور پھرنے سے جان کی بازی ہا ر گئے۔
2005 کو 19 شہری خونی کھیل کی بھینٹ چڑھ گئے، 2007 میں 10 افراد جاں بحق جبکہ 700 سے زائد زخمی ہوئے، جس کے بعد 2009 میں اس تہوار پر مکمل پابندی کے احکامات جاری کیے گئے۔
دھاتی ڈور کی زد میں آکر گردنیں کٹوانے والوں کے لواحقین حکومت کے اس فیصلے کے خلاف سراپا احتجاج ہیں، عام شہری بھی حکومت سے اس فیصلے پر نظر ثانی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ پتنگ بازی کی وجہ سے ہلاکتوں میں لاہور پہلے، گوجرانوالہ دوسرے جبکہ راولپنڈی تیسرے نمبر پر ہے۔