اسلام آباد: (دنیا نیوز) احتساب عدالت کے جج ارشد ملک چھٹی کے باوجود جوڈیشل کمپلیکس میں موجود ہیں، العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی دستاویزات کا جائزہ لے رہے ہیں، عملے کی ہفتہ اور اتوار کی تعطیلات منسوخ کرتے ہوئے دیر تک رکنے کی ہدایت کر دی۔
ادھر نواز شریف کے وکلاء نے حسن نواز کی فروخت جائیداد کی دستاویزات عدالت میں پیش کر دیں۔ عدالت نے نیب کا اعتراض مسترد کرتے ہوئے دستاویزات کو ریکارڈ کا حصہ بنا دیا۔
نواز شریف کے وکلاء نے برطانوی لینڈ ڈیپارٹمنٹ سے موصول مصدقہ دستاویزات عدالت میں پیش کیں اور ریکارڈ پر لانے کی استدعا کی۔ نیب پراسیکیوٹر نے مخالفت کرتے ہوئے کہا عدالت تمام کاروائی مکمل کرچکی اب نئی دستاویزات ریکارڈ پر نہیں لائی جاسکتی۔
جج احتساب عدالت نے ریمارکس دئیے کہ نیب کا کیس تو نواز شریف پر بے نامی داروں کے نام جائیداد بنانے کا ہے اب یہ پراپرٹی رکھیں یا بیچ دیں، کیس پر کیا اثر پڑے گا ؟ نواز شریف کے وکلاء نے العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کے فیصلے کی تاریخ 24 دسمبر سے تبدیل کرنے کی استدعا کی جس پر جج احتساب عدالت ارشد ملک نے کہا کوشش کروں گا کہ مقررہ تاریخ پر ہی فیصلہ سنایا جائے، یہ میری ٹینشن ہے، آپ کیوں پریشان ہو رہے ہیں۔