اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان نے فناشنل ایکشن ٹاسک فورس کو بتایا ہے کہ مشکوک ٹرانزیکشن کے خلاف کارروائیاں کر رہا ہے اور گزشتہ چار سال میں 3677 مشکوک ٹرانزیکشن کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔
اسلام آباد میں وزارت خزانہ کے ذرائع نے دنیا نیوز کو بتایا کہ آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں پاکستان اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے درمیان مذکرات کا دوسرا دور ہوا۔
پاکستانی حکام کی ایشیا پیسفک گروپ کو منی لانڈرنگ پر بریفنگ اور گزشتہ چار سال میں مشکوک ٹرانزیکشن پر رپورٹ دی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ گزشتہ چار سال میں 3677 مشکوک ٹرانزیکشن کے خلاف کارروائی کی گئی۔
بریفنگ کی دستاویز کے مطابق سال 2015ء میں 420 مشکوک ٹرانزیکشن تھیں۔ سال 2016ء میں 697 مشکوک ٹرانزیکشن تھیں۔ سال 2017ء میں 1603 مشکوک ٹرانزیکشن تھیں جبکہ سال 2018ء میں مشکوک ٹرانزیشکن کی تعداد 957 تھی۔ پاکستان میں جعلی اکاؤنٹس کے خلاف بھی کارروائی کی جا رہی ہے۔ مذاکرات کا آخری دور جمعرات 10 جنوری کو ہوگا۔