اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے بتایا ہے کہ قانونی ماہرین کے مطابق الیکشن کمیشن آرٹیکل 63 کے تحت آصف زرداری کو نااہل کرنے کا اختیار نہیں ہے۔
دنیا نیوز کے پروگرام ”دنیا کامران خان کے ساتھ“ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا ہے کہ حکومت نے سابق صدر آصف زرداری کیخلاف ریفرنس تکنیکی وجوہات پر واپس لیا لیکن ریفرنس واپس لینا ان کیلئے چند دن کی خوشی ہے، ماہرین کی رائے میں نااہلی کے لیے سپریم کورٹ جانا چاہیے۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ نااہلی کے لیے الیکشن آرڈر آرٹیکل 63 کا احاطہ نہیں کرتا، آصف زرداری کی نااہلی کے ڈیکلریشن کیلئے عدالت جا رہے ہیں، نااہلی کا ریفرنس ایک ہفتہ میں سپریم کورٹ میں دائر کرینگے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ فیصلے کے بعد نام نکالنے پر غور کیا جائے گا، فواد چودھری
فواد چودھری نے کہا کہ آصف زرداری کیخلاف تصدیق شدہ دستاویزات آ گئی ہیں، ان کا بطور رکن قومی اسمبلی کام کرنا تقریباً ناممکن ہے۔ جعلی بینک اکاؤنٹس کا سارا معاملہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے بغیر ممکن نہیں تھا۔
ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سابق صدر زرداری، ان کی ہمشیرہ فریال تالپور اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ مرکزی ملزمان ہیں، ای سی ایل سے نام نکالنے کے مضمرات ہیں، لوگ بھاگ جائیں گے، اگر یہ لوگ واپس نہ آئے تو ہم پر عوام کا اعتماد متاثر ہوگا۔ اس معاملے میں ضروری ہوا تو سپریم کورٹ سے نظر ثانی کی درخواست کر سکتے ہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو نے ان جعلی اکاؤنٹس سے فائدے لیے اور اس کیس میں بینفشری ہیں۔ ابھی رائے یہی ہے کہ نام ای سی ایل سے نہ نکالے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں مراد علی شاہ کا کردار بہت اہم ہے۔ نیب ایک تحقیقاتی ادارہ ہے کردار کا تعین اب وہ کرے گا۔ نیب کہہ سکتا ہے کہ ملزمان کے نام ای سی ایل پر ڈالے جائیں۔