اسلام آباد: (دنیا نیوز) گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی حیثیت استصواب رائے کے بغیر تبدیل نہیں کی جا سکتی، جی بی سپریم ایپلیٹ کورٹ کے فیصلے سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیلنج کئے جا سکتے ہیں۔ سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان آئینی حقوق معاملے پر فیصلہ جاری کر دیا۔
چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی موجودہ حیثیت میں کوئی تبدیلی نہیں ہو گی، ان علاقوں کی آئینی حیثیت استصواب رائے سے طےکی جائے۔ پاکستان استصواب رائے تک گلگت بلتستان کے عوام کو زیادہ سے زیادہ حقوق دینے کا پابند ہے۔ گلگت بلتستان کی عدالتیں جی بی کونسل کی قانون سازی پر نظر ثانی کر سکتی ہیں۔ گلگت بلتستان سپریم ایپلیٹ کورٹ کے فیصلے سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیلنج کئے جا سکتے ہیں۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وفاق کی سفارش پر صدر پاکستان اس عدالتی حکم کو نافذ کریں۔ گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت سے متعلق اس حکم میں آرٹیکل 124 میں درج طریقہ کار کے سوا کوئی ترمیم نہیں کی جا سکتی۔ پارلیمنٹ اس حکم میں تبدیلی یا ترمیم کرے تو سپریم کورٹ اس کا جائزہ لے سکتی ہے۔
چیف جسٹس نےکہا یہ تاریخی فیصلہ ہے، گلگت بلتستان کے شہریوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، فیصلے کا اردو ترجمہ بھی جاری کیا جائے۔