لاہور: (دنیا نیوز) ساہیوال میں انسداد دہشت گردی فورس کے ساتھ مبینہ مقابلے میں مارے جانے والے افراد کے لواحقین اور اہل علاقہ سراپا احتجاج ہیں، مظاہرین نے مین فیروزپور روڈ کو بلاک کر دیا جس کے باعث کئی گھنٹوں سے ٹریفک کا نظام درہم برہم رہا۔
انسداد دہشت گردی فورس کے ساتھ ساہیوال میں مبینہ مقابلے کے دوران مارے جانے والے افراد کے لواحقین اور اہل علاقہ سراپا احتجاج ہیں۔ مظاہرین نے چونگی امرسدھو کے مقام پر ٹائر جلا کر اور رکاوٹیں کھڑی کر کے فیروزپور روڈ بلاک کر دی جس سے ٹریفک مکمل طور پر بلاک ہو گئی۔
قصور لاہور کو ملانے والی اہم شاہراہ کی بندش عوام کے لئے پریشانی کا باعث بنی جبکہ میٹرو بس سروس کا روٹ بھی محدود رہا۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ اختیارات سے تجاوز کرنے والے سیکیورٹی اہلکاروں کے خلاف سخت سے سخت قانونی کارروائی کی جائے۔ مظاہرین نے مذاکرات کے لئے آنے والے پولیس اہلکاروں کو دھکے دئیے، اہلکاروں کو بھاگ کر اپنی جان بچانی پڑی۔
لاہور کے علاوہ مختلف شہروں میں ساہیوال واقعہ پر شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ پشاور میں شہریوں نے پریس کلب کے باہر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ساہیوال واقعہ بربریت کی بدترین مثال ہے، ملوث افراد کو سخت سے سخت سزا ہونی چاہیے۔ مظاہرے میں شامل بچے بھی واقعہ پر افسوس اور غم کا اظہار کرتے نظر آئے۔
سکھر میں شہریوں نے پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ پولیس نےبربریت کی انتہا کر دی، معصوم بچوں کے سامنے والدین کو گولیاں ماریں گئیں۔ نئے پاکستان میں پولیس کا ظلم دیکھ کر یقین ہو گیا کہ تبدیلی آ چکی ہے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہر ادارے کو اپنی حدود اور قوانین کا پاس رکھنا چاہے۔