لاہور: (دنیا نیوز) ساہیوال میں سی ٹی ڈی اہلکاروں کے ہاتھوں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کا کہنا ہے کہ ان سے مالی امداد کے لئے کسی نے رابطہ نہیں کیا، ورثا نے 2 کروڑ روپے حکومتی امداد پر لعنت بھیج دی۔ مقتول خلیل کے بھائی جلیل کا کہنا ہے انصاف نہ ملا تو بچوں کے ساتھ خود کشی کر لوں گا۔
سی ٹی ڈی اہلکاروں نے نہتے خاندان پر قیامت ڈھا دی، واقعہ ساہیوال پر نہ صرف متاثرہ خاندان بلکہ ہر صاحب دل رنجیدہ ہے۔ رشتہ داروں، عزیز و اقارب اور دوستوں نے مقتولین کے گھر پہنچ کر متاثرہ خاندان سے تعزیت اور فاتحہ خوانی کی۔ متاثرہ خاندان کے گھر روتی، چلاتی بین کرتی بہنیں بھتیجیاں انصاف کی دہائی دے رہی ہیں۔
ورثا نے مقتول خاندان کو دہشت گرد قرار دینے پر بھی سخت احتجاج کیا۔ مقتول خلیل کے بھائی جلیل کا کہنا ہے متاثرہ خاندان کو 2 کروڑ امداد کی صرف باتیں ہیں، ہم سے ڈھائی کروڑ لے لیں، ہمارے پیارے واپس لا دیں۔ غم و اندوہ کی تصویر بنے جلیل نے مزید کہا انصاف نہ ملا تو بچوں سمیت خود کشی کر لے گا۔
ادھر سانحہ ساہیوال پر ڈسٹرکٹ بار اسلام آباد کی جانب سے آج ہڑتال ہے، وکلا نے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا جس سے سائلین مشکلات سے دوچار ہیں۔ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن راولپنڈی میں بھی وکلاء عدالت میں پیش نہ ہوئے۔
پشاورہائیکورٹ بارسمیت ڈسٹرکٹ بار کی بھی ساہیوال واقعے پر ہڑتال ہے جس کی وجہ سے عدالتی سرگرمیاں معطل ہیں۔ خیبرپختونخوا بار کونسل نے واقعے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
اٹک میں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن میں وکلا نے سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج کیا، ساہیوال واقعے میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔ رحیم یار خان میں بھی سانحہ ساہیوال کے خلاف ڈسٹرکٹ بارایسوی ایشن میں وکلا نے ہڑتال کی، ہڑتال کے باعث سائلین کو مشکلات کا سامنا رہا۔