لاہور: (دنیا نیوز) سانحہ ساہیوال میں ہلاک ہونے والے مبینہ دہشتگرد ذیشان کے بھائی نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس حکام نے اںصاف دلوانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
اس کا کہنا تھا کہ ڈی ایس پی شہزاد اور دیگر پولیس حکام نے نے انصاف دلوانے کی یقین دہانی کرائی ہے، مجھ پر کوئی پریشر نہیں، اپنے خاندان کا تحفظ چاہتا ہوں اور اپنے بھائی کی تدفین کرنا چاہتا ہوں۔ وزیر قانون نے سی ٹی ڈی کی رپورٹ پڑھ کر ذیشان کو دہشت گرد قرار دیا تھا۔
خیال رہے کہ ساہیوال میں انسداد دہشتگردی ڈیپارٹمنٹ کے اہلکاروں کے ساتھ مبینہ مقابلے میں ہلاک ہونے والے شخص ذیشان کے اہلخانہ نے ملزم پر دہشتگردی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے صوبائی وزیر راجہ بشارت کے استعفے کا مطالبہ کیا تھا۔
ذیشان کے بھائی کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے جنازےمیں اتنا ہجوم نہیں ہوتا، میں خود ڈولفن فورس کا اہلکار ہوں، میرا بھائی معصوم تھا، راجہ بشارت کے تمام الزامات جھوٹ پر مبنی ہیں، 4 ماہ سے تفتیش کی جا رہی تھی تو اسے گرفتار کیوں نہیں کیا گیا؟ جب تک میرے بھائی پر الزام ختم نہیں ہوتا، تدفین نہیں کرینگے۔
ذیشان کے لواحقین نے فیروزپور روڈ پر دھرنا دیتے ہوئے کہا تھا کہ جب تک انصاف نہیں ملے گا، احتجاج جاری رکھیں گے اور انصاف نہ ملنے تک تدفین نہیں کریں گے۔