لاہور: (روزنامہ دنیا) معروف تجزیہ کار ایاز امیر نے کہا ہے کہ اگر حساس اداروں سے بات نہیں کی جاسکتی تو پھر عثمان بزدار اور عمران خان کو حکومت کرنے کا کوئی حق نہیں۔
دنیا نیوز کے پروگرام تھنک ٹینک میں میزبان عائشہ ناز سے گفتگو کرتے ہوئے ایاز امیر نے کہا کہ راجہ بشار ت سی ٹی ڈی کا دفاع کر رہے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ پنجاب حکومت اس کا دفاع کر رہی ہے۔ تحریک انصاف کی حکومت اور عمران خان اس کا دفاع کر رہے ہیں، اگر ایسا ہے تو پھر وزیر اعظم مگر مچھ کے آنسو کیوں بہا رہے ہیں ؟ انہوں نے کہا یہ واقعہ کل ہوا ہے اور ہماری آنکھوں کے سامنے ہوا، ایک محکمہ کے لوگ اس میں ملوث ہیں ، اب ان کے خلاف کچھ کرنا ہے یا نہیں۔
سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ خلیل کی بیٹیوں کو دیکھتا ہوں تو مجھے اپنی پوتیاں اور نواسیاں نظر آتی ہیں، حکومت کی جانب سے دو کروڑ کی امداد کا کیا سوال ہے ؟ میرے ساتھ نکلیں میں دو دن میں ان لوگوں کیلئے دو کروڑ روپے اکٹھے کر دیتا ہوں، وزیر اعلیٰ عثمان بزدار ہسپتال میں پھول لیکر گئے، بھلا کوئی مرنیوالے کے گھر میں بھی پھول لیکر جاتا ہے ! پولیس والوں سے لوگوں کوخوف آتا ہے لیکن اگر کوئی فوجی کھڑا ہو تو لوگوں کو تحفظ کا احساس ہوتا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ کسی کوجوابدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پتھر ہیں، ان لوگوں کو حیا ہی نہیں ہے۔
سیاسی تجزیہ کار، روزنامہ دنیا کے گروپ ایگزیگٹو ایڈیٹر سلمان غنی نے کہا ہے کہ بچے نے بتایا ہے کہ میرے والدین کہتے رہے کہ پیسے لے لو اور ہمیں معاف کر دو، یہ ایک شرمناک پہلوہے، راجہ بشارت کس کی نمائندگی کر رہے ہیں؟ اس وقت لوگوں پر سکتے کی کیفیت ہے ، عمران خان نے اچھی بات کی ہے کہ ان پر صدمے کی کیفیت ہے لیکن بچوں کو معاوضہ نہیں بلکہ گود چاہیے، کو ن دیگا ؟ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کے بعد سی ٹی ڈی کی دہشتگردی کیخلاف کارروائیوں پر بھی سوالیہ نشان کھڑا ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گاڑی میں بارود اور اسلحہ ہوتا تو جتنی گاڑی پر گولیاں ماری گئی ہیں ، وہ پھٹ جاتا۔ یہ قوم کو چکر دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر سانحہ ساہیوال کی شفاف تحقیقات نہ ہوئیں تو عثمان بزدار کا تو کوئی معاملہ ہی نہیں ، عمران خان بھی نہیں بچ سکیں گے۔
اسلام آباد سے دنیا نیوز کے بیورو چیف خاور گھمن نے کہا ہے کہ سانحہ ساہیوال پر بننے والی جے آئی ٹی سے خیر کی کوئی امید نہیں، اس پر جوڈیشل کمیشن بننا چاہئے۔