لاہور: (دنیا نیوز) وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے سانحہ ساہیوال کی 72 گھنٹے میں رپورٹ طلب کر لی، بچوں کی کفالت پنجاب حکومت کرے گی، کل شام 5 بجے ڈیڈ لائن ختم ہوگی، جے آئی ٹی رپورٹ پر ایکشن کر کے دکھاؤں گا، جے آئی ٹی رپورٹ کا انتظار کیا جائے۔
صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کل جے آئی ٹی کی رپورٹ آجائے گی جو نتیجہ نکلے گا بتائیں گے، 24 گھنٹے بعد حکومتی اقدامات نظر آئیں گے، انصاف ہوتا ہوا نظر آئے گا۔ ذیشان کو دہشت گرد قرار دینے سے متعلق جواب دیتے ہوئے صوبائی وزیر قانون پنجاب نے کہا جن کی جانیں ضائع ہوئیں ان کا اپنا موقف ہے۔
یاد رہے گزشتہ روز راجہ بشارت نے سانحہ ساہیوال کی تحقیقات میں پیشرفت کے بارے میں میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے کہا انسداد دہشتگردی ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے مطابق ذیشان داعش کیلئے کام کر رہا تھا، پہلا فائر بھی اسی نے کیا، جے آئی ٹی تحقیقات کرے گی کہ ذیشان فیملی کے ساتھ کیوں جا رہا تھا ؟ انسداد دہشتگردی ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے موقف کے مطابق آپریشن سو فیصد انٹیلی ایجنس معلومات کے مطابق کیا گیا، واقعہ میں مارے جانے والا شخص ذیشان داعش کے لیے کام کر رہا تھا۔
ساہیوال آپریشن ٹھوس شواہد کی بنیاد پر کیا گیا، حکومت پنجاب
راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ 13 جنوری کو ہنڈا سٹی کار دہشت گردوں کو لے کر ساہیوال گئی، 18 جنوری کو تصدیق ہوئی کہ ذیشان دہشت گردوں کے لیے کام کر رہا تھا، 19 جنوری کو سفید سٹی کے کیمروں نے مانگا منڈی کے قریب دیکھا گیا تو سی ٹی ڈی کو کہا گیا کہ کار کو روکا جائے۔ ہم ویڈیو دکھائیں گے کہ ذیشان کی کار دہشت گردوں کے استعمال میں تھی۔ گاڑی کا مانگا منڈی کے کیمروں سے پتا چلا، گاڑی کو جب روکا گیا تو فائرنگ ہو گئی۔