کراچی: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے کراچی میں کارساز، شارع فیصل، راشد منہاس روڈ سے تمام شادی ہالز اور پر ملیر ندی پر قائم عمارتیں گرانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے سندھ حکومت سے 2 ہفتے میں رپورٹ طلب کر لی۔
سپریم کورٹ میں کراچی کے رہائشی پلاٹس کی کمرشل مقاصد میں تبدیلی کے کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف سیکرٹری سندھ اور کمشنر کراچی سپریم کورٹ رجسٹری میں پیش ہوئے۔ عدالت نے اداروں کے سربراہان کو 2 ہفتے میں رپورٹس کے ساتھ طلب کر لیا۔
جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ بس چلے تو سڑکوں پر بھی شادی ہالز بنا دیئے جائیں، ایڈووکیٹ جنرل صاحب، بیرون ملک سے ٹاؤن پلانرز بلائیں اور مشورہ کریں، شہر ایسے ہوتے ہیں، جائیں انگریزوں سے ہی پوچھ لیں، ملیر ندی پر قائم عمارتیں گرانا ہوں گی، جائیں لائنز ایریا گرائیں اور کثیرالمنزلہ عمارتیں بنا کر لوگوں کو بہتر سہولتیں دیں، سب پیسہ بنانے میں لگے ہوئے ہیں، ہر کوئی امریکا، کینیڈا میں جائیداد بنانا چاہتا ہے۔
جسٹس گلزار احمد نے کہا یہ بیوروکریٹس عوام کے پیسے پر پلتے ہیں مگر عوام کیلئے کچھ نہیں کرتے، سندھ حکومت 2 ہفتوں میں رپورٹ دے شہر کا کرنا کیا ہے، قوم کے ویژن کو اس طرح تباہ کرتے ہیں، ایڈووکیٹ جنرل صاحب شہر کی تباہی کا کوئی تو ذمہ دار ہے۔